بابائے ادویات اورنامور یونانی طبیب و فلسفی بقراط کا کہنا ہے،” غذا کو دوا اور دوا کو غذا بناؤ”۔
جب آپ شہد کے فوائد کے بارے میں غور و فکر کرتے ہیں تو آپ کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے بقراط کا اشارہ اسی لیس دار میٹھے سیال کی طرف ہے۔
قدرتی طور پر فرکٹوس اور گلوکوس، وٹامن، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھروپور شہد، ماہرین غذائیت کی پسندیدہ غذا ہے۔ شہد کئی اقسام کی بیماریوں سے بچاؤ میں مفید ہے۔ ماضی میں بھی اسے لاتعداد بیماریوں اور جسمانی و ذہنی تکالیفکے لیے دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ جب کہ اس کا ذائقہ اور مزہ بھی اس کی پسندیدگی اور مقبولیت کی ایک اہم وجہ ہے۔
جسمانی طاقت اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے شہد کے 10حیرت انگیز فوائد مندرجہ ذیل ہیں:
خوبصورت اور دلکش جلد
شہد کئی خواتین کی چمکتی اور صحت مند جلد کا راز ہے۔ اسے قدرتی موئسچرائزر، ایکسفولیئنٹ اور اینٹی ایجنگ ایجنٹ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ شہد کو کئی جلدی نگہداشت کی مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ شہد کے استعمال سے جلد صاف شفاف، ملائم اور چمکدار ہوجاتی ہے۔ یہ سورج کی خطرناک UVشعاعوں سے جلد کی حفاظت کرتا ہے اور خشک اور بے رونق جلد کو تازہ دم کردیتا ہے۔
کیل اور مہاسوں سے بچاؤ
کیل مہاسے محض چہرے پر ہی نہیں بلکہ جسم کے دیگر حساس حصوں پہ بھی نکل آتے ہیں۔ ان سے بچنے کے لیے شہد کااستعمال بے انتہا مفید ہے۔ شہد جلد کے تباہ شدہ خلیے اوران میں موجود میل کچیل کو ختم کرکے جلد کو ترو تازہ کرتا ہے۔ شہد ایک زبردست اینٹی سیپٹک ہے جو جلد کوآلودگی سے بھی محفوظ رکھتا ہے جو کہ کیل مہاسوں کی ایک اہم وجہ ہے۔
مظبوط اور صحت مند بال
موسم کے باعث روکھے اور بے رونق ہوجانے والے بالوں کے لیے شہد ایک بہترین غذا اور علاج ہے۔ یہ خشکی دور کرتاہے اور بالوں میں نمی برقرار رکھتی ہے۔ اکثر بال دھونے کے بعد خشک ہوجاتے ہیں لیکن شہد کا استعمال انہیں نرم و ملائم رکھتا ہے۔ شہد سے بالوں کا رنگ بھی زیادہ عرصے تک برقرار رہتا ہے۔ سفید اور گرتے بالوں کے لیے شہد کا استعمال بے انتہا فائدے مند ہے۔ جو لوگ بالوں پر رنگ کرتے ہیں ان کے لیے بھی شہد کا استعمال بے حد ضروری ہے۔ یہ نقصان دہ کیمیکل کا مقابلہ کرکے بالوں کو ان کی اصل شکل میں برقرار رکھتا ہے۔
چمکدار آنکھیں
حیرت انگیز طور پر مصریوں کا یہ ماننا تھا کہ شہد کے ذریعے آنکھوں کی کئی بیماریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ آنکھوں پر شہد لگانے سے نہ صرف آنکھیں محفوظ رہتی ہیں بلکہ بینائی بھی تیز ہوتی ہے۔ کمزور بینائی رکھنے والے لوگوں کے لیے بھی شہد انتہائی مفید ہے۔ اس سے آنکھوں کا انفیکشن، آنکھوں کا لال ہوجانا اورآشوب چشم جیسی تکالیف پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔ ذیابطیس کے مریضوں کوموتیا اور گلوکوما جیسے امراض سے بچنے کے لیے شہد کا استعمال کرنا چاہیے۔
ذیابطیس پہ قابو پانے کے لیے
شہد قدرتی شکر حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اس لیے اسے سفید شکر کی جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ شہد نہ صرف جسم کو توانا رکھتا ہے بلکہ یہ سفید شکر کی طرح نقصان دہ بھی نہیں ہے۔ البتہ ذیابطیس کے مریضوں کو اعتدال میں رہ کر شہد کا استعمال کرنا چاہیے اور اسے استعمال کرتے ہوئے اپنے شوگر لیول کو مانیٹر کرتے رہنا چاہیے۔
امراض قلب کے خطرات کو کم کرتا ہے
شہد استعمال کرنے سے کولیسٹرول پر قابو رکھا جا سکتا ہے۔ شہد خون میں ایچ ڈی ایل یعنی گڈ کولیسٹرول کو بڑھاتا ہے۔ شہد کے اند رموجود ایکس پیکٹورینٹ اور سوتھنگ جیسی خوبیا ں نظام تنفس کے انفیکشن سے بچاؤ کے لیے مفید ہیں۔ پانی میں شہد اور الائچی ڈال کر ابال لیں اور اسے روزانہ استعمال کریں۔ اس مکسچر کے استعمال سے کولیسٹرول 10فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
موٹاپا کم کرنے کے لیے
یوں تو محض شہد کے استعمال سے موٹاپے پر قابو نہیں پایا جاسکتا اور اس کے لیے معتدل غذا، مناسب ورزش اور طرز زندگی کو بدلنے کی ضرورت ہوتی ہے۔البتہ یہ ایک بہترین ڈیٹوکس ایجنٹ ہے جس سے وزن کم کرنے میں کافی حد تک مدد مل سکتی ہے۔ اس کے استعمال سے جگر کی صفائی ہوجاتی ہے اور جگر میں موجود غیر ضروری چربی بھی اپنے آپ ہی گھل جاتی ہے۔ اس سے نظام استحالہ بہتر ہوتا ہے اوریہ نظام ہاظمہ کے لیے بھی مفید ہے۔
نہار منہ شہد کا گرم پانی اور لیمبو کے ساتھ استعمال وزن کم کرنے لیے بے حد فائدے مند ہے۔ البتہ یاد رہے کہ ایک چمچ شہد میں 63کیلریز ہوتی ہیں اس لیے اسے اعتدال میں رہ کر ہی استعما ل کرنا چاہیے۔ البتہ یقینی طور پر شہد کو سفید شکر کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ شہد کا تھوڑی مقدر میں استعمال بھی چینی کمی کو پورا کردیتا ہے اور یہ نقصان د ہ بھی نہیں ہے۔ اسے میں چائے میں ڈا ل کر پینے سے نہ صرف چائے کا ذائقہ مزید اچھا ہوجا تا ہے بلکہ اس سے چائے کی افادیت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
دافع جراثیم
شہد میں موجود وہ ہی جراثیم سے بچاؤ خصوصیات جس سے کی مہاسوں کو ختم کیا جاسکتا ہے اسے نظام قوت مدافعت بڑھانے کا ذریعہ بھی بناتی ہیں۔ شہد ایک اینٹی بیکٹریل اور اینٹی آکسیڈنٹ ہونے کے وجہ سے جسم کا دفائی مکانیزم مظبوط کرنے میں مدد دیتا ہے۔جس کے باعث شہد کا استعمال کرنے والے لوگ سردی، فلو اور ایلرجیز سے بچے رہتے ہیں۔
سینے اور گلے کا انفیکشن
سینے اور گلے کے انفیکشن سے بچاؤ کے لیے دو بڑے چمچ شہد کا سونے سے قبل استعمال انتہائی مفید ہے اس سے گلے کی سوزش کم ہوتی ہے اور اسے آرام پہنچتا ہے۔ ساتھ ہی اس سے نیند بھی اچھی آتی ہے۔ ایلرجی اور گلے کے انفیکشن سے بچاؤ کے لیے چائے میں شہد ڈال کرپینا چاہیے۔
بہترین اینٹی بیکٹریل
شہد کی ایک اہم خصوصیت اور افادیت یہ بھی ہے کہ اس سے زخم جلد بھر جاتا ہے۔ دودھ پلانے والی خواتینکے لیے شہد کا استعمال بہت مفید ہے اس کے استعمال سے چھاتی کے انفیکشن پر قابو پایا جاسکتا ہے اور یہ ایک بہترین پین کلر بھی ہے۔ دودھ پلانے والی خواتین شہد کے بطور دوا اور بطور مرہم استعمال سے ہر قسم کے بیکٹریاز سے خود کو اور اپنے بچے کو محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
غرض یہ کہ انسان کے لیے شہد کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ پانی، چائے اور میٹھے کے ساتھ شہد کے روزانہ استعمال سے نہ صرف اس کا ذائقہ بڑھایا جاسکتا ہے بلکہ اس سے جسمانی و ذہنی توانائی بھی بڑھائی جاسکتی ہے۔
No comments:
Post a Comment