جاڑے کے موسم میں جہاں ہمیں یخ بستہ ہواؤں سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے، وہیں قدرتی طور پر اس موسم کی شدت سے بچنے کے لیے بہت سی ایسی مقوی ذائقے دار اشیا بھی ملتی ہیں، جن سے ہمارے وجود کو حرارت اور توانائی میسر آتی ہے۔
قدرت کی فیاضی سے اس موسم میں جو بھی پھل، سبزیاں، خشک میوہ جات اور جڑی بوٹیاں پیدا ہوتی ہیں، وہ صحت کی بحالی اور توانائی فراہم کرنے کا ذریعہ بنتی ہیں۔ یہ اسی موسم کی خاصیت ہے کہ اس میں کھانا جلد ہضم ہوتا ہے اور بھوک بھی خوب لگتی ہے۔
موسم سرما کی سبزیوں میں سر فہرست، مٹر، گاجر اور شلجم کا نام آتا ہے۔ پوری سردیاں ان کااستعمال معمول کا حصہ بنالیں، یہ ذائقے دار ہونے کے ساتھ ساتھ جسم کو تقویت بھی دیتی ہیں۔ کچی گاجر سلاد کی شکل میں دسترخوان کی زینت بنائیں یا پھر اس کا رس نکال کر گھر والوں کو پلائیں، شلجم کی بھجیا یا اس کا اچار بہت مزے دار ہوتا ہے، مٹر چاول یا مٹر کی سبزی بہت ذائقہ دار بنتی ہے۔ مٹر کو کھانے کے تیل میں لہسن و ادرک ڈال کر ہلکی آنچ پر تلیں، پھر اس میں نمک اور پسی ہوئی کالی مرچ چھڑک دیں۔ شام کی چائے کے ساتھ یہ مٹر بہت مزہ دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، پالک اور مختلف قسم کے ساگ، میتھی وغیرہ بھی سردیوں میں بہ آسانی دست یاب ہوتے ہیں، ان کو کھانے سے قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔
اس موسم میں مختلف رسیلے پھل وافر مقدار میں آتے ہیں، جن میں کینو، موسمی، فروٹر اور مالٹے وغیرہ بے پناہ طاقت کے حامل ہیں۔ ان کا رس نکال کر نمک اور پسی ہوئی کالی مرچ ملا کر پینا صحت کے لیے مفید ہے۔
پھلوں کا سلاد بنانا بہت آسان ہے۔ چار عدد سیب کی پھانکیں بنا لیں۔ دو، کینو چھیل کر بیج نکال کر ان کو ایک برتن میں رکھیں، گاجر کاٹ کر اس میں ملائیں، اس کے بعد دو چمچے شہد، پسی ہوئی کالی مرچ، ذرا سا نمک اور ایک لیموں نچوڑ کر ان سب اجزا کو ملا دیں، مزے دار سلاد سے اپنے دسترخوان کی رونق بڑھائیں۔
موسم سرما میں مچھلی بھی خاصی مرغوب غذا سمجھی جاتی ہے۔ اس کا شمار جلد تیار ہونے والے پکوان میں ہوتا ہے۔ چھے سے آٹھ مچھلی کے ٹکڑوں پر کُٹی ہوئی لال مرچ، کُٹا ہوا زیرہ، پسا ہوا گرم مسالا، کُٹا ہوا دھنیا، آدھا آدھا چمچا، تھوڑا سا لہسن ادرک، نمک ڈال کر ایک لیموں نچوڑ کر رکھ دیں۔ ایک گھنٹے بعد بیسن لگا کر تل لیں اور سردی کی اس سوغات سے خوب لطف اندوز ہوں۔
سردیوں کی ملن رُتوں میں مونگ پھلی، چلغوزے، بادام، کشمش، پستے، اخروٹ وغیرہ محفل کی رونق دوچند کر دیتے ہیں۔ یہ خشک میوہ جات بے شمار طبی خواص سے لبریز مونگ پھلی بچوں اور بڑوں میں بہت مقبول ہے۔
ٹھٹھراتی ہوئی سردی میں گرم ریت میں بھنتی ہوئی مونگ پھلیوں کا مزہ ہی اور ہوتا ہے۔ اس کی سوندھی سوندھی خوش بو، دور سے ہی اپنی جانب کھینچتی ہیں، مگر یہ بھی سچ ہے کہ خشک میوہ جات منہگے ہونے کے باعث عام آدمی کی دسترس سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ ایسے میں اگر کچی مونگ پھلیاں خرید لینا نسبتاً سستا پڑتا ہے۔ گھر میں مونگ پھلی بھوننے کے لیے ایک کڑھائی میں نمک کا پیکٹ ڈال کر اسے گرم کر لیں، پھر ہلکی آنچ کر کے مونگ پھلی اس میں بھون لیں۔
سردیوں میں سوپ بھی بہت شوق سے پیے جاتے ہیں، مرغی کی یخنی بھی فائدہ مند ہوتی ہے۔ مرغی کی یخنی دیسی طریقے سے بنانا بہت آسان ہے، آدھا کلو مرغی میں پسا ہوا لہسن ادرک کا ایک چھوٹا چمچا ڈالیں، ایک چوتھائی چمچا، پسا ہوا دھنیا، تھوڑی سی ہلدی، نمک، ثابت گرم مسالا، آدھی ڈلی پیاز کی باریک کتر کر پانی میں شامل کریں اور یخنی کو ہلکی آنچ پر تھوڑی دیر پکائیں، جب یخنی تیار ہو جائے، تو چھان کر ابلے ہوئے انڈے کے ساتھ پیش کریں۔ یہ بچوں اور بڑوں کے لیے یک ساں مفید ہے۔
اس کے علاوہ اُبلے ہوئے انڈوں پر نمک اور پسی ہوئی کالی مرچ چھڑک کر بھی گھر والوں کی تواضع کر سکتی ہیں۔ سردیوں میں دودھ میں چھوارے پکا کر پینا اور کھانا بھی کافی صحت بخش ہے۔ نیم گرم دودھ میں شہد ملا کر پینا بھی سردی کو دور بھگاتا ہے، موسم سرما میں غذاؤں کے ساتھ ورزش اور چہل قدمی کو معمولات زندگی میں شامل رکھیں، تاکہ مقوی غذاؤں کے اثرات مُٹاپے کی شکل میں ظاہر نہ ہوں۔ کام اور آرام کو مناسب وقت دیں۔
No comments:
Post a Comment