Tuesday, October 27, 2015

معدے اور دماغ کی کمزوری دور کرنیکا آسان ترین نسخہ

معدے اور دماغ کی کمزوری دور کریں بنانے کا طریقہ سونپ ایک پاﺅ ،دھنیا خشک ،آدھا پاﺅ ،کالی مرچ ،آدھی چھٹانک ،بادام ایک چھٹانک ،چینی ایک پاﺅ ،ان سب کو اچھی طرح مکس کرلیں کھانا کھانے کے بعد صبح وشام ایک چمچ پانی کیساتھ کھالیں اور پھر آپ بھی اپنے جسم میں تبدیلی محسوس کرینگے۔

عرق گلاب کے دس فوائدجن کے بارے میں آپ نہیں جانت

گلاب کے پھولوں کو اکثر حسن اور خوبصورتی سے منسلک کیا جاتا رہا ہے۔ مشرق میں گلاب کو بڑی اہمیت حاصل ہے اور اسے کئی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ چاہے خوشی کا موقع ہو یا غم کا گلاب کے پھولوں کا ہونا لازمی ہے۔ یہ ایک انتہائی خوبصورت پھول ہے جس کی خوشبو سکون اور تازگی کا احساس دلاتی ہے۔ یہ قیمت میں زیادہ مگر خصوصیات کے اعتبار سے انمول ہے۔ اس کی پتیوں کی طرح اس میں سے نکلنے والا عرق بھی بڑے کام کی چیز ہے۔ اس کا سب سے زیادہ استعمال جلد کو خوبصورت اور دلکش بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ عرق گلاب کو مندرجہ ذیل 10مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے: 1۔ آنکھوں کی سوجن دور کرنے کے لیے اکثر صبح اٹھ کر آپ کی آنکھیں سوج جاتی ہیں۔ اس کے پیچھے کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ جیسے کے جسم میں پانی کی کمی، ذہنی دباو ¿ یا بادی غذا کا استعمال۔ صبح اٹھ کہ اگر آپ کی آنکھیں سوجی ہوئی لگیں تو ان پر عرق گلاب چھڑکنے سے سوجن چلی جائے گی۔ اس کے علاوہ آپ روئی کے ٹکڑوں کو عرق گلاب میں بھگو کر بھی آنکھوں پر رکھ سکتے ہیں۔ اس عمل سے آنکھوں کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ 2۔ کلیزر کے طور پر روئی کو عرق گلاب میں بھگو کر اس سے چہرہ صاف کرنے سے جلد میں موجود گرد اور میل کچیل صاف ہوجاتا ہے اور آپ کا چہرہ تروتازہ لگنے لگتا ہے۔ یہ ایک بہترین اینٹی سیپٹک بھی ہے۔ عرق گلاب چہرے کو نرم و ملائم کرتا ہے اور اسے صاف اور چمکدار بناتا ہے۔ 3۔ فیس پیک بنانے کے لیے عرق گلاب فیس پیک بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بیسن کو عرق گلاب میں گھول کر چہرے پر لگائیں۔ خشک ہونے پر دھولیں۔ یہ فیس پیک چکنی جلد والوں کے لیے مفید ہے۔ رات کو سونے سے پہلے ملتانی مٹی اور عرق گلاب کا پیسٹ بنا کر چہرے پر لگانے سے چہرے کا سارامیل کچیل صاف ہو جاتا ہے۔ دونوں مکسچر سے ہی چہرے کو ٹھنڈک پہنچتی ہے اور چہرہ چمکدار ہوجاتا ہے۔ اگر آپ کی جلد خشک ہو تو آپ ایلوویرا اور عرق گلاب کا پیک بھی استعمال کر سکتی ہیں۔ 4۔ چہرے میں مناسب نمی برقرار رکھنے کے لیے خشک جلد والوں کی جلد پر عرق گلاب مواسچرائزر کا کام کرتا ہے اور جلد کی کھچاوٹ دور کرتا ہے۔ جبکہ چکنی جلد والوں کے چہرے پر عرق گلاب کے استعمال زائد چکناہٹ اور تیل ختم ہوجاتا ہے۔ یہ آپ کی جلد میں مناسب نمی برقرار رکھتا ہے۔ 5۔ رات میں میں بطور ٹونر استعمال ایک چھوٹا چمچ عرق گلاب اور ایک چھوٹا چمچ دودھ ملا کہ روئی کی مدد سے چہرے اور ہاتھوں پر لگائیں۔ اس سے آپ کی جلد کی رنگت ایک سی رہتی ہے۔ مستقل استعمال سے چہرے کی ٹین نیس یا جھلساہٹ اور سیاہ دھبے ختم ہوجاتے ہیں۔ 6۔ جلد کی خشکی دور کرنے کے لیے جیسا کہ اوپر ذکر ہوا، ایلوویرا کے ساتھ عرق گلاب کا استعمال چہرے کی نمی بحال کرتا ہے۔ دن بھر وقفے وقفے سے عرق گلاب کا اسپرے کرنے سے خشک جلد نرم و ملائم ہو جاتی ہے۔ 7۔ چہرے کے دھبے اور جھریاں مٹانے کے لیے دہی، میں کھیرااور سندل کی لکڑی پیس کر ملالیں اس میں عرق گلاب شامل کرکے ایک گاڑھا سا پیسٹ بنا لیں۔ اسے چہرے پر بطور ماسک لگانے سے دھبوں اور جھریوں کے علاوہ کیل مہاسے اور چوٹ کے نشان بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ 8۔ شیمپو کے بعداستعمال شیمپو کرنے کے بعداکثر بال خشک ہوجاتے ہیں۔ اگر بال دھونے کے بعد بالوں کی جڑوں پر عرق گلاب لگا لیا جائے تو بال خشک نہیں ہونگے۔ 9۔ ایک بہترین کنڈشنر یہ ایک بہترین کنڈشنر کا کام کرتا ہے۔اس کے علاوہ یہ سر پر خشکی پیدا کرنے والے فنگس کو بھی ختم کرتا ہے۔ 10۔ چہرہ دھونے کے لیے عرق گلاب کو فیس واش میں ملا کر لگانے سے فیس واش کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔ عرق گلاب میں موجود وٹامن بی تھری، سی، ڈی اور ای چہرے کی شادابی برقرار رکھتے ہیں۔ گلاب چہرے اور جلد کو خوبصورت بنانے کے لیے بے حد مفید ہے۔ یہ نہ صرف اس کی دلکشی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ اسے صحت مند بھی بناتا ہے۔

بند گوبھی کینسر،دل اور معدہ کی بیماریوں کیخلاف موثرنکلی ،ماہرین


ماہرین زراعت کا تحقیق کے بعد کہنا ہے کہ بندگوبھی غذائیت کے اعتبارسے اہم سبزی اور کینسر،دل اورمعدہ کی بیماریوں کے خلاف اہم کرداراداکرتی ہے۔بندگوبھی میں حیاتین سی کے علاوہ معدنی نمکیات، آئرن اور فاسفورس کی کافی مقدارپائی جاتی ہے۔بندگوبھی کی کاشت کیلئے سرد مرطوب موسم ضروری ہے اور اس کی پنیری کی کاشت اگست سے اکتوبر تک کی جاتی ہے جبکہ نومبر میں کھیت میں منتقل کی جاتی ہے۔ماہرین کے مطابق بندگوبھی کی پودلگانے کے چھ ہفتوں بعدکھیت میں منتقلی کے قابل ہوجاتی ہے اور ایک ایکڑ میں پود ا ±گانے کیلئے 500 گرام بیج کی ضرورت ہوتی ہے۔بندگوبھی کی کاشت کیلئے کاشتکار اچھی ساخت، بہتر نامیاتی مادہ اور اچھے نکاس والی زرخیز میرا زمین کاانتخاب کریں اوربوائی کے وقت دو بوری امونیم سلفیٹ فی ایکڑ ڈال کرزمین تیارکرکے ایک کنال سائزکی کیاریاں تیارکریں۔75 سینٹی میٹر کے فاصلہ پرکھیلیاں بنا کر ان میں پانی چھوڑ دیا جائے اور شام کے وقت پنیری وتر والی جگہ پر کاشت کی جائے۔
کاشتکار سبزیوں کی کاشت کو فروغ دیکرنہ صرف اپنی آمدن میں خاطرخواہ اضافہ کرسکتے ہیں بلکہ قریبی آبادی کواچھی اورتازہ سبزیاں بھی فراہم کرسکتے ہیں

Thursday, October 1, 2015

نہار منہ پانی پینے کے 5 حیرت انگیز فوائد

طبی ماہرین کے مطابق نہار منہ پانی پینے کے حیرت انگیز فوائد ہیں اوراگراس پر عمل کیا جائے تو نہ صرف ہماری صحت بہتر رہے گی بلکہ پورا دن چاک وچوبند اورچست بھی رہیں گے۔
 نیند کے بعد پانی کی کمی دور
6 سے 8گھنٹے کی نیند کے بعد اگر ایک یا دو گلاس پانی نہار منہ پی لیا جائے تو اس سے بدن میں پانی کی کمی دور ہوجاتی ہے، بہت سے لوگ صبح اٹھ کر کافی پینا پسند کرتے ہیں لیکن اس سے مزید پیاس لگتی ہے جب کہ پانی پینے سے پورے دن تازگی برقرار رہتی ہے۔
فوری توانائی مہیا کرتا ہے
ڈاکٹر کہتے ہیں کہ بدن میں سستی اور کم توانائی کی بڑی وجہ جسم میں پانی کی کمی بھی ہے، پانی جسم اور دماغ دونوں کے افعال کو بہتر بناتا ہے اور انسانی موڈ کو اچھا کرتا ہے، نیند کے بعد  بدن میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اور نہارمنہ پانی پینے سے انسان دن بھر تروتازہ اور تندرست رہتا ہے۔
دماغ کے لیے طاقتور
ہم جانتے ہیں کہ انسانی دماغ 73 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے اسی لیے پانی کی وافر مقدار دماغ کے لیے بہت ضروری ہے، اگر صبح کے وقت دو  گلاس پانی پی لیا جائے تو دن کی شروعات درست سمت میں ہوجاتی ہے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق صبح کے وقت ورزش، مناسب ناشتا اور وافر پانی بقیہ پورے دن کے معمولات پر اثر انداز ہوتا ہے اور انسان تندرست رہتا ہے۔
صبح کے وقت پانی سے بیماریوں کو بھگائیے
رات کو گہری نیند سے جسم کی ٹوٹ پھوٹ دور ہوجاتی ہے گویا بدن اپنی مرمت آپ کرتا ہے، سوتے وقت جسم سے زہریلے مرکبات بھی خارج ہوتے رہتے ہیں۔ صبح بیدار ہوتے ہی پانی پینے سے جسم سے زہریلے مرکبات خارج ہونے کا عمل تیز ہوجاتا ہے،  دماغ کے علاوہ پانی پھیپھڑوں اور گردوں کی کارکردگی بہتر بناتا ہے اور اسی لیے پانی کو بدن کے لیے شفاف خون قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔
جسمانی نظام کی مجموعی بہتری
ہمارے جسم میں ٹوٹ پھوٹ کے بعد تعمیری نظام کو استحالہ یا میٹابولزم کہا جاتا ہے، صبح پانی پینے سے جسم کے ضروری کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین کو پورے جسم میں گردش کرنے کا راستہ مل جاتا ہے، پانی سے غذا جزوبدن بنتی ہے، ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور بدن سے مضر جسمانی مواد خارج ہوتے رہتے ہیں۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ذیادہ پانی پینے سے بھوک کی شدت کم ہوتی ہے اور انسان کم کھانے سے موٹاپے کی طرف مائل نہیں ہوتا۔

Saturday, August 15, 2015

چند ایسی عادات جو آپ کے لئے تکلیف کا باعث بن سکتی ہیں

انسان کچھ ایسی عادات کا شکار ہوجاتا ہے جو اس کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں اور غیر محسوس طریقے سےتو وہ زندگی کا حصہ بن جاتی ہیں جب کہ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اگران عادات کا چھوڑا جائے تو یہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنا: ایک تحقیق کے مطابق ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنے سے بلڈ پریشربڑھ جاتا ہے جب کہ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اس طرح مسلسل بیٹھنے سے کم از کم بلڈ پریشر میں 7 فیصد اورزیادہ سے زیادہ بلڈ پریشر میں 2 فیصد تک اضافہ ہوجاتا ہے اس لیے ضروری ہے ٹانگ پر ٹانگ (کراس لیگ) رکھ کر 15 منٹ سے زیادہ نہ بیٹھیں۔ آرتھوپیڈک ڈاکٹرفیڈ  کا کہنا ہے کہ ایک ہی جگہ مسلسل نہ بیٹھیں اور ہر 45 منٹ تھوڑی دیر کے لیے چہل قدمی کریں۔
جب بھی کھڑے ہوں گھٹنوں کو کچھ خم دیں: گھٹنوں کو بند کرکے کھڑے نہ ہوں اس سے جوڑوں پر وزن اور دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ جب بھی کھڑے ہوں گھٹنوں کو ذرا سا خم دیں لیں اس سے آپ کے جوڑوں کے گرد موجود پٹھے کام کرتے ہیں لیکن بند گھٹنوں سے کھڑے ہونے سے پٹھوں کو کام کرنے کا موقع نہیں ملتا۔
پیٹ کے بل نہ سوئیں: بہت سے لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ پیٹ کے بل سوتے ہیں جو مناسب نہیں اس سے پیٹ بڑھ جاتا ہے۔ جو لوگ کمرکے بل نہیں سوتے ان کی گردن غیر فطری اندازمیں رہتی ہے اورخون کی گردش کو متاثر کرسکتی ہے۔
بہت ٹائٹ بیلٹ نہ پہنیں: اکثر لوگ اسمارٹ اور سلم نظرآنے کے لیے کمر کو گرد انتہائی ٹائٹ بیلٹ باندھتے ہیں لیکن یہ نظام ہاضمہ کو متاثر کرتی ہے۔ ڈاکٹر نوپرکرشنا کا کہنا ہے کہ دیر تک ٹائٹ بیلٹ پہننے سے پیٹ بھی کس جاتا ہے جو پیٹ کے اندر بھی سختی پیدا کرتا ہے جس سے ہاضمے کا عمل معمول کے مطابق نہیـں ہوتا جس سے تیزابیت پیدا ہوسکتی ہے۔ بیلٹ کو اتنی ٹائٹ کریں کہ آپ آرام دہ طریقے سے بیٹھ سکیں اور بآسانی سانس لے سکیں۔
جاگتے ہی کھچاؤ والی ورزش نہ کریں: انسان جب سو کر اٹھتے ہی کھچاؤ والی ورزش شروع کردے تو کمر کی ڈسکس متاثر ہوتی ہیں اس لیے ضروری ہے کہ سو کر اٹھتے کچھ دیگر سرگرمیاں جیسے برش کرنا اور چہل قدمی کریں اور اس کے بعد ورزش کریں۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ سوکر اٹھتے ہی ورزش کرنے سے شدید قسم کا کمر اور گردن کا درد ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
مسلسل ببل گم نہ چبائیں: ڈٓاکٹرز کا کہنا ہے کہ ببل گم کو مسلسل چبانے کی عادت کو ختم کریں کیوں کہ اس عادت کی وجہ سے آپ کے دانت اور جبڑوں کے پٹھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
مختلف طریقوں سے بیگ اٹھائیں: آرتھوپیڈک سرجن  ٹیجاس اوپاسنی کا کہنا ہے کہ کندھوں پر بیگ اٹھا کر مسلسل چلنے سے پٹھوں میں عدم توازن پیدا ہوجاتا ہے جس سے کمراوربازوں میں درد رہنے لگتا ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ اگر آپ اپنا بیگ ہمیشہ دائیں کندھے پر ہی اٹھائیں گے تو اس سے کندھے کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہوگا اس لیے پہلی کوشش تو یہ کریں کہ کم وزن اٹھائیں اور دوسرا بائیں کندھے کا بھی استعمال کریں۔
سپر ٹائٹ جینز پہننے سے گریز کریں: انتہائی ٹائٹ جینز اور پینٹس پہننے سے صحت کے کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ٹائٹ جینز پہننے سے جسم کی حرکت محدود ہوجاتی ہے جو دوران خون کو روک دیتی ہے۔
اپنے طرززندگی پر نظر رکھیں: ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنے طرززندگی پرنظررکھ کراسے بہتر کرتے ہیں وہ نہ صرف اسمارٹ بلکہ جوان نظر آتے ہیں اور کئی جسمانی بیماریوں اور تکالیف سے دور رہتے ہیں۔ ہے ہنگم طریقے سے جھکنے سے کمر اور بازمتاثر ہوتے ہیں۔ کسی دیوارکے ساتھ اس طرح کھڑے ہوں کہ بازو مربع کی شکل میں رہیں جبکہ سر کا پچھلا حصہ دیوار کے ساتھ لگا ہو او آپ اوردیوار کے درمیان فاصلہ رہے اس طرح کہ آپ کی کمرکا کچھ حصہ، کولہے اور ایڑیاں دیوار کو ٹچ کریں۔
مذکورہ طریقے اپنانے سے جہاں آپ خود کو صحت و تندرست رکھ سکتے ہیں بلکہ آپ روزہ مرہ کی معمولی تکالیف سے بھی دور رہ سکتے ہیں۔