آنکھوں ، بالوں اور دیگر اعضا کی طرح ہاتھوں کی مختلف کیفیات سے بہت سے امراض کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ آپ ہاتھوں کی یہ علامات کسی بیماری کی وجہ ہوتاہم انہیں دیکھ کر احتیاط ضرور کیا جائے اور ان کی شدت سے ڈاکٹروں سے رابطہ کرنا بہتر ہوگا۔
لمبی انگلیاں اور گٹھیا کا خطرہ
اگرچہ مردوں میں انگوٹھی کی انگلی برابر والی انگلی سے لمبی ہوسکتی ہے لیکن اگر یہ علامت خاتون میں ہو تو ان میں گٹھیا ( آرتھرائٹس) کا خطرہ ذیادہ ہوسکتا ہے۔ اس کی وجوہ میں ایسٹروجن ہارمون کی کمی کا دخل بھی ہوسکتا ہے۔ اگر مردوں میں انگوٹھے کی انگلی سب سے لمبی ہو تو یہ کثرتِ اولاد اور اپنی بیوی سے بہتر تعلقات کی علامت ہوسکتے ہیں لیکن پروسٹیٹ کینسر کو بھی ظاہرکرتے ہیں۔
کپکاتے ہوئے ہاتھ اور پارکنسن کا مرض
اگر ہاتھ کپکپاتے ہوں تو یہ کیفین کی زیادتی، دمے کے مرض اور ڈپریشن دور کرنے والی دواؤں کا ردِ عمل بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن اس کی زیادتی پر اپنے ڈاکٹروں سے رجوع کیجئے۔ تمام ماہرین کا اتفاق ہے کہ یہ پارکنسن کے مرض کی علامت بھی ہوسکتی ہے یا کسی رسولی کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے جو دماغ میں سرطانی یا غیرسرطانی بھی ہوسکتی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس کا علاج موجود ہے۔
ناخنوں کا رنگ، امراضِ گردہ
ایک بھارتی ڈاکٹر نے گردے کے شدید بیماری میں مبتلا 100 مریضوں کا بغور جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ ان میں سے 36 فیصد مریضوں کی انگلیوں کے ناخنوں کا رنگ نیچے سے سفید اور باقی آدھے حصے پر براؤن تھا۔ اس کی وجہ خون کی کمی اور گردے کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد ہارمون کی کمی بیشی سے ہوسکتا ہے۔ اگر آپ نے ناخن کا نصف حصہ گہری رنگت کا ہو اور گردوں کی کوئی تکلیف پیدا ہورہی ہو تو ضرور ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اگر ناخن پر سیدھی گہری لکیریں یا ابھار ہوں تو وہ جلد کے کینسر کی وجہ بھی ہوسکتے ہیں۔
کمزور گرفت، امراضِ قلب اور فالج
کمزور گرفت اعصاب کی کمزوری ، فالج کے خطرے اور کم زندگی کو ظاہر کرتی ہے۔ حال ہی میں ایک بین الاقوامی طبی تحقیقی جریدے لینسٹ نے 17 ممالک میں ایک لاکھ 40 ہزارافراد کا مطالعہ شائع کیا ہے جس سے یہی نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گرفت کی کمزوری دل سمیت تمام پٹھوں کی قوت کو ظاہر کرتی ہے اورخاص طور پر بہتر بلڈ پریشر کو ظاہر کرتی ہے۔ ضروری ہے کہ دل کو بہتر بنانے کے لیے ورزش کی جائے اور روزانہ کم از کم 30 منٹ تک تیز قدموں سے چلا جائے۔
انگلیوں کے نشانات اور ہائی بلڈ پریشر
برطانوی ماہرین نے 139 افراد کے فنگرپرنٹس لیے ہیں ۔ جن افراد کے نشاناتِ انگشت ( فنگرپرنٹس) مرغولے دار ( ورل) ہوتے ہیں ان میں بلند بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔ جتنی انگلیوں پر یہ نشانات ہوں گے بلڈ پریشر زیادہ ہونے کا خطرہ بھی اتنا ہی ہوگا۔ ماہرین کے مطابق ماں کے پیٹ میں ہی انگلیوں کے نشانات بن جاتے ہیں اور مختلف امراض کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔
لمبی انگلیاں اور گٹھیا کا خطرہ
اگرچہ مردوں میں انگوٹھی کی انگلی برابر والی انگلی سے لمبی ہوسکتی ہے لیکن اگر یہ علامت خاتون میں ہو تو ان میں گٹھیا ( آرتھرائٹس) کا خطرہ ذیادہ ہوسکتا ہے۔ اس کی وجوہ میں ایسٹروجن ہارمون کی کمی کا دخل بھی ہوسکتا ہے۔ اگر مردوں میں انگوٹھے کی انگلی سب سے لمبی ہو تو یہ کثرتِ اولاد اور اپنی بیوی سے بہتر تعلقات کی علامت ہوسکتے ہیں لیکن پروسٹیٹ کینسر کو بھی ظاہرکرتے ہیں۔
کپکاتے ہوئے ہاتھ اور پارکنسن کا مرض
اگر ہاتھ کپکپاتے ہوں تو یہ کیفین کی زیادتی، دمے کے مرض اور ڈپریشن دور کرنے والی دواؤں کا ردِ عمل بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن اس کی زیادتی پر اپنے ڈاکٹروں سے رجوع کیجئے۔ تمام ماہرین کا اتفاق ہے کہ یہ پارکنسن کے مرض کی علامت بھی ہوسکتی ہے یا کسی رسولی کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے جو دماغ میں سرطانی یا غیرسرطانی بھی ہوسکتی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس کا علاج موجود ہے۔
ناخنوں کا رنگ، امراضِ گردہ
ایک بھارتی ڈاکٹر نے گردے کے شدید بیماری میں مبتلا 100 مریضوں کا بغور جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ ان میں سے 36 فیصد مریضوں کی انگلیوں کے ناخنوں کا رنگ نیچے سے سفید اور باقی آدھے حصے پر براؤن تھا۔ اس کی وجہ خون کی کمی اور گردے کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد ہارمون کی کمی بیشی سے ہوسکتا ہے۔ اگر آپ نے ناخن کا نصف حصہ گہری رنگت کا ہو اور گردوں کی کوئی تکلیف پیدا ہورہی ہو تو ضرور ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اگر ناخن پر سیدھی گہری لکیریں یا ابھار ہوں تو وہ جلد کے کینسر کی وجہ بھی ہوسکتے ہیں۔
کمزور گرفت، امراضِ قلب اور فالج
کمزور گرفت اعصاب کی کمزوری ، فالج کے خطرے اور کم زندگی کو ظاہر کرتی ہے۔ حال ہی میں ایک بین الاقوامی طبی تحقیقی جریدے لینسٹ نے 17 ممالک میں ایک لاکھ 40 ہزارافراد کا مطالعہ شائع کیا ہے جس سے یہی نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گرفت کی کمزوری دل سمیت تمام پٹھوں کی قوت کو ظاہر کرتی ہے اورخاص طور پر بہتر بلڈ پریشر کو ظاہر کرتی ہے۔ ضروری ہے کہ دل کو بہتر بنانے کے لیے ورزش کی جائے اور روزانہ کم از کم 30 منٹ تک تیز قدموں سے چلا جائے۔
انگلیوں کے نشانات اور ہائی بلڈ پریشر
برطانوی ماہرین نے 139 افراد کے فنگرپرنٹس لیے ہیں ۔ جن افراد کے نشاناتِ انگشت ( فنگرپرنٹس) مرغولے دار ( ورل) ہوتے ہیں ان میں بلند بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔ جتنی انگلیوں پر یہ نشانات ہوں گے بلڈ پریشر زیادہ ہونے کا خطرہ بھی اتنا ہی ہوگا۔ ماہرین کے مطابق ماں کے پیٹ میں ہی انگلیوں کے نشانات بن جاتے ہیں اور مختلف امراض کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment