خون کی کمی (Anemia) ایک ایسے کیفیت ہے جس میں خون میں سرخ خلیے بننا کم ہوجاتے ہیں۔سرخ خلیوں کا سب سے اہم حصہ ہیموگلوبن ہوتا ہے اور یہ پھیپڑوں سے آکسیجن لے کر جسم کے باقی حصوں تک پہنچاتا ہے۔ اگر جسم میں سرخ خلیوں یا ہیموگلہبین کی کمی واقع ہوجائے تو جسم کے دیگر حصوں کو آکسیجن نہیں پہنچ پاتی جس کے باعث جسم کے دیگر حصوں کو کام کرنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔ وجوہات خون کی کمی یا اینمیا 400 اقسام کی ہوتی ہے جنھیں تین گروپوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے: ٭خون ضائع ہوجانے کے باعث ہونے والی خون کی کمی: کسی چوٹ کے لگنے، زچگی یا کینسر جیسی بیماریوں میں بعض اوقات زیادہ خون ذائع ہوجاتا ہے جس سے جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ ٭سرخ خلیوں کے بننے میں کمی یا خرابی کے باعث ہونے والی خون کی کمی: جسم میں سرخ خلیوں کی کمی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جیسے کہ جسم کو ضرورت کے مطابق وٹامنز نہ ملنا، آئرن کی کمی، ہڈیوں کا گودا کم ہوجانا یا دیگر امراض۔اس کے علاوہ سگریٹ نوشی، وزن زیادہ ہونے یا بڑھتی عمر کی وجہ سے بھی یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے۔ ٭سرخ خلیوں کے تباہ ہوجانے سے ہونے والی خون کی کمی: جن کے سرخ خلیات کمزور ہوتے ہیں وہ ذرا سے دباو ¿ سے ہی پھٹ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ مریض کہ وا لدین میں سے کسی کو خون کی کمی رہی ہویا کسی انفیکشن کے باعث جسم میں جراثیم داخل ہو گئے ہوں۔ اس کے علاوہ جگر یا گردے کی بیماری میں جسم سے خارج ہونے والے زہریلے مواد سے بھی جسم میں خون کی کمی ہوجاتی ہے۔ علامات alamaat خون کی کمی کی علامات خون کی کمی ہونے کی وجوہات پر منحصر ہیں۔ عام طور پر اینمیا کی مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہوتی ہیں: ٭تھکاوٹ ہونا ٭کمزوری ہونا ٭جلد کا پیلا پڑ جانا ٭سانس لینے میں تکلیف ٭سینے میں درد ٭چکر آنا ٭ہاتھ اور پاو ¿ں ٹھنڈے پڑنا شروع شروع میں اینمیا کی علامات اتنی ہلکی نوعیت کی ہوتی ہیں کہ انہیں پہچان پانا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان علامات میں شدت آنے لگتی ہے۔ اگر ایک عرصے تک بنا کسی جسمانی مشقت کے تھکاوٹ محسوس ہو تو کسی معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔ ٭اینمیاکا علاج اس کی نوعیت پر منحصر ہے۔ اگر مرض کی شدت زیادہ نہ ہو اور وہ جسم میں آئرن کی کمی کی وجہ سے ہوا ہو تو عام طور پر ڈاکٹرز آئرن سپلیمنٹس کا استعمال کرنے کو کہتے ہیں۔ ٭اگر خون کی کمی کسی انجری یا بیماری میں جسم سے وافر مقدار میں خون ذائع ہوجانے کی وجہ سے ہوئی ہوتو ذائع ہونے والے خون کی کمی پورا کرنے کے لیے خون کی بوتلیں چڑھائی جاتی ہیں۔ ساتھ ہی جسم سے خون ذائع ہونے کی وجہ کو بھی دور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ٭اگر کیمو تھیرپی یا ایسے کسی اور علاج میں خون کی کمی واقع ہوجائے تو اپیوٹن ایلفا Epoetin Alfaیا ایپوجنEpogenکا استعمال کیا جاتا ہے۔ ٭بعض اوقات کسی خاص دوا سے بھی جسم میں خون کی کمی ہونے لگتی ہے۔ اگر ایسی علامات ظاہر ہونے لگیں تو ڈاکٹر اکثر نسخہ تبدیل کر دیتے ہیں یا خون کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آئرن سپلیمنٹس لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ غذا سے علاج اس کے علاوہ غذاکے ذریعے بھی خون کی کمی کو دور کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ خون کی کمی کرنے والی چند غذائیں مندرجہ ذیل ہیں: ٭پالک: پالک جسم میں فوری خون بناتا ہے۔ آپ اسے سالاد میں استعمال کر سکتے ہیں۔ روزانہ ایک پلیٹ ہری سبزیوں کا سلاد کھانے سے خون کی کمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ پالک کا جوس بھی صحت کے لیے مفید ہے۔ ٭چقندر: یہ سبزی جسم میں آئرن کی کمی کو دور کرتی ہے۔ جس سے جسم کے سرخ خلیوں کی مرمت ہوتی ہے۔ اسے کسی بھی شکل میں اپنی روز مرہ کی غذا کا حصہ بنائیں۔ ٭سرخ گوشت: خون کی کمی کا شکار افراد ہفتے میں دو سے تین بار گوشت ضرور کھائیں۔ تین اونز مرغی یا گائے کے گوشت سے جسم کو 2.2ملی گرام آئرن ملتا ہے۔ ٭ٹماٹر: وٹامن سی حاصل کرنے کے لیے ٹماٹر بے حد مفید ہے۔ جسم میں موجود وٹامن سی زیادہ سے زیادہ آئرن جذب کرنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے۔ ٭انڈے: یہ بھی آئرن کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ ایک بڑے انڈے میں تقریباًایک ملی گرام آئرن ہوتا ہے۔ ایک انڈا روزانہ کھانے سے خون کی کمی دور ہوسکتی ہے۔ خون کی کمی ایک قابل علاج بیماری ہے جسے اپنی طرز زندگی اور خوراک میں تبدیلی لا کر بڑی آسانی سے دور کیا جا سکتا ہے۔ انیمیا کی علامات محسوس ہونے پر اپنے معالج سے رابطہ کریں اور بتائی گئی احتیاط اور علاج کے طریقوں پر عمل کریں۔
No comments:
Post a Comment