صحت مند زندگی کے لیے صحت مندخوراک بے حد اہم ہے۔ صحت مند خوراک ہونے سے مراد ایسی غذا کا استعمال ہے جس میں تمام تر غذائیت حاصل ہواور جسے صحت کے صولوں کے مطابق تیار کیا گیا ہو۔ پیکٹ والے مصالحے ، پریشر ککراور مائیکرووویوز نے کھانا پکانا آسان تو بنا دیا ہے لیکن کیا ہمارا طریقہ کار صحت کے بنیادی اصولوں کے عین مطابق ہے یا نہیں یہ جاننا بھی ضروری ہے۔
صحت بخش کھانے پکانے کے لیے آپ کا ایک ماہر کک ہونا لازمی نہیں ۔ محض چند باتوں کا خیال رکھ کر آپ خود کو اور اپنے گھر والوں کو بیماریوں اور بیماری پھیلانے والے جراثیم سے محفوظ رکھ سکتی ہیں ۔ صحت بخش کھانوں کا مطلب یہ بھی نہیں کہ ان میں ذائقہ نام کی چیز نہ ہو ۔ بلکہ یہ ہی اصل چیلنج ہے کہ کھانے کو مزیدار بنانے کے ساتھ ساتھ اس میں موجود کیلریز اور غذائیت کا حساب بھی رکھا جائے ۔
چند آسان اصولوں اور ترکیبوں کو اپناکر آپ کم وقت میں ذائقہ دار ڈشیں پکا سکتی ہیں جنھیں کھاکر صحت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے :
کھانا بھاپ میں پکائیں
اس سے مراد یہ ہے کہ کھانے کی کسی بھی چیز کو تیز آنچ پر بھوننے کے بجائے کوشش کریں کہ ہلکی آنچ پر ڈھکن ڈھک کر پکائیں ۔ اس سے کھانے کی غذائیت بھی برقرار رہے گی اور خوشبو اور شکل بھی اچھی آئے گی ۔ بازار میں اسٹیمرز بھی آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔ ان میں کھانا پکانے میں آپ کو زائد چربی یا تیل کا استعمال نہیں کم کرنا پڑتا ۔خصوصاًمچھلی، سبزیوں جیسے کہ پھلیوںیا مرغی کو اس طریقے سے پکایا جائے تو کھانا کی غذائیت و افادیت برقرار رہتی ہے ۔
تیل محتاط ہو کر استعمال کریں
انسان کے جسم کو دیگر غذائیت کی طرح فیٹس کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ چند ڈشوں میں تیل ڈالنا ضروری ہوتا ہے ۔ کوشش کریں کہ مکھن یا گھی کی جگہ زیتون کے تیل کا استعمال کریں ۔ کھانے دیگچی یا پین کی جگہ اگر کڑہائی میں پکائے جائیں تو تیل کم استعمال ہوگا ۔کم تیل میں پکاتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ کھانا جلے نہیں ۔
گوشت کم پکائیں
گوشت سے جسم کو پروٹین حاصل ہوتا ہے البتہ گوشت کا زیادہ استعمال چربی بھی بڑھاتا ہے ۔ اس لیے کوشش کریں کہ گوشت کو کسی سبزی کے ساتھ پکائیں ۔ گوشت کم مقدار میں پکائیں ۔ مگوشت میں مچھلی کا استعمال بڑھا دیں چونکہ یہ صحت کے لیے زیادہ مفید ہے۔
نمک کم استعمال کریں
چاہے گھر میں کوئی ہائی بلڈ پریشن کا مریض ہو یا نہ ہو کھانے میں نمک کم ہی ڈالیں ۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق ایک دن میں 2300ملی گرام یعنی تقریباًایک چھوٹے چمچ سے زیادہ نمک استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔ کھانے میں نمک زیادہ ڈالنے کے بجائے مرچ، جڑی بوٹیوں اور قدرتی رسوں سے ذائقہ بڑھائیں جیسے کہ لیمبو کا عرق، ہری مرچیں اور ہرا دھنیا وغیرہ ۔
ہرچیز ناپ کرڈالیں
کسی بھی مسالحے یا اجزا کی زیادتی یاکمی ڈش کو پوری طرح برباد کرسکتی ہے ۔ کھانے میں اجزا اپنی سہولت اور آسانی کے مطابق نہیں بلکہ ڈش کی ضرورت اور صحت کے اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے شامل کریں ۔
کچن میں صفائی کا خاص خیال رکھیں
چولہے، سبیزیاں کاٹنے کی جگہ اور برتن کو صاف رکھیں۔ کھانے کی چیزوں کو بھی اچھی طرح دھو کر استعمال کریں ۔ پلاسٹک کی تھیلیوں کے بجائے کھانے کی چیزیں کاغذ کے بیگ میں اسٹور کریں ۔ کھانے پینے کی چیزوں کو ڈھک کر فریج میں رکھیں۔ اس طرح فرج میں بو بھی نہیں آئے گی اور کھانے کی چیزیں بھی تازہ رہیں گی ۔
کھانے کو زیادہ دیر تک نہ پکائیں
ہمیں ایسا لگتا ہے کہ کھانا جتنی دیر تک بھنے گا وہ اتنا ہی ذائقہ دار ہوگا ۔ یہ بات درست نہیں ۔ ہر ڈش کو پکانے کے لیے ایک خاص وقت درکار ہوتا ہے۔ کھانے کو زیادہ پکانے سے اس کا اپنا ذائقہ ختم ہوجاتا ہے ۔ دیگر اجزا ڈالنے سے پہلے تیل کو اتنا گرم نہ کریں کہ اس میں سے دھواں نکلنے لگے بلکہ ہلکا سا گرم کرکے ہی اس میں مسالحہ اور دیگر اجزا شامل کردیں ۔
کھانا پکانا محض ایک ذمہ دری نہیں بلکہ ایک ہنر ہے جسے سیکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ ان آسان ترکیبوں پر عمل کرکے آپ نہ صرف ذائقہ دارا ور صحت بخش کھانا پکا سکتی ہیں بلکہ آپ کو اس کام میں مزہ بھی آنے لگے گا ۔
No comments:
Post a Comment