Monday, April 10, 2017

قبض کشا طریقہ

اپنے کھانے پینے کے اوقات اور معیار کی وجہ سے ہم مختلف طرح کی بیماریوں کا شکار ہوتے رہتے ہیں جن میں قبض سب سے زیادہ ہونے والی بیماری ہے لیکن یہ بیماری تمام امراض کی جڑ قرار دی جاتی ہے۔آئیے آپ کو ایک ایسا قدرتی نسخہ بتاتے ہیں جس پر عمل کرکے آپ نہ صرف قبض سے نجات پائیں گے بلکہ تھائیرائیڈ اور مثانے کی تکالیف بھی دور ہوں گی۔

اجزاء
چارعدد لال مولی
ایک ادرک کا ٹکڑا
چار کھانے کے چمچ شہد
چار لیموں کا رس
آدھا گلاس پانی

بنانے کا طریقہ
تمام اجزاء کو اچھی طرح بلینڈ کرنے کے بعد اسے کسی جار میں ڈال کر ڈھانپ دیں اور دن میں تین سے چار بار ایک کھانے کا چمچ استعمال کریں۔یہ نسخہ تین ہفتوں تک استعمال کریں اور روزانہ کی بنیاد پر دو لیٹر پانی الگ سے پئیں۔اس کی وجہ سے آپ اپنی صحت میں واضح تبدیلی دیکھیں گے.

روزانہ صرف 2 کیلے جسم پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں؟



اکثر ایسا ہوتا ہے کہ صحت کے لیے فائدہ مند غذا ذائقہ دار نہیں ہوتی مگر جب بات کیلوں کی ہو تو ایسا بالکل نہیں۔
جو نہ صرف ذائقے دار ہوتے ہیں بلکہ صحت کے لیے بھی متعدد فوائد کے حامل ہوتے ہیں۔
ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر روزانہ صرف دو کیلے کھانا ہی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، جن میں سے کچھ فوائد درج ذیل ہیں۔

بلڈ پریشر میں کمی

کیلے ہائی بلڈ پریشر کی سطح کو نمایاں حد تک کم کردیتے ہیں اور اس کی وجہ ان میں موجود پوٹاشیم نامی جز کی مناسب مقدار ہے۔

اضافی وزن سے نجات

کیلے فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور انہیں کھانے کے بعد آپ کے اندر مزید کچھ کھانے کی خواہش کافی دیر تک پیدا نہیں ہوتی، کیلوں میں نشاستہ کی بھی ایک قسم ہے جو کھانے کی اشتہا کم کرتی ہے اور وزن میں اضافے کی روک تھام کرتی ہے۔ اسی طرح یہ خون میں شوگر کی سطح کم کرکے جسم میں انسولین کی حساسیت بڑھاتی ہے، اگر جسمانی خلیات انسولین کے حوالے سے حساس نہ ہو تو وہ گلوکوز جذب نہیں کرپاتے اور لبلبلہ ان کی بڑی مقدار ذخیرہ کرلیتا ہے۔

خون کی کمی کے خطرے میں کمی

خون کی کمی سے جلد کی زردی، تھکاوٹ اور سانس گھٹنے جیسی شکایات ہوتی ہیں، عام طور پر یہ خون کے سرخ خلیات کی کمی اور ہیموگلوبن کی سطح میں کمی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ کیلوں میں آئرن کی کافی مقدار ہوتی ہے جو کہ خون کے سرخ خلیات کی پیداوار کو حرکت میں لانے والا جز ہے، اسی طرح وٹامن بی سکس بلڈ گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے جبکہ یہ خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے بھی فائدہ مند پھل ہے۔

نظام ہاضمہ میں بہتری

کیلے آسانی سے ہضم ہوجاتے ہیں اور غذائی نالی کے لیے مشکل کا باعث نہیں بنتے، جبکہ اس کا نشاستہ ہضم نہیں ہوتا اور بڑی آنت میں جاتا ہے جہاں وہ صحت مند بیکٹریا کے لیے غذا بنتا ہے۔ سینے کی جلد اور گیس کی شکایت میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ہیضے کے شکار افراد کے اندر جسمانی منرلز کی کمی کو پورا کرتا ہے۔

تناﺅ میں کمی

کیلے مزاج کو بہتر بناتے ہیں، اس پھل میں موجود جز tryptophan جسم میں سیروٹونین نامی ہارمون کے لیے فائدہ مند ہے، جسے خوشی کا ہارمون بھی کہا جاتا ہے۔ ہر کیلے میں میگنیشم بھی ہوتا ہے جو کہ خوشگوار مزاج اور صحت بخش نیند کے لیے ضروری ہے۔

وٹامن کی کمی پوری کرے

کیلے وٹامن بی سکس سے بھرپور ہوتے ہیں اور ایک کیلا روزانہ کے لیے درکار اس وٹامن کی بیس فیصد ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے، یہ جسم کو انسولین، ہیموگلوبن اور امینو ایسڈز بنانے میں مدد دیتا ہے جو کہ صحت مند خلیات کے لیے ضروری ہے۔ اسی طرح کیلوں میں وٹامن سی بھی ہوتا ہے جو کہ جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ اجزاءیا مالیکیولز سے بچاﺅ کے لیے ضروری ہے، جبکہ خون کی شریانوں کو صحت مند رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

جسمانی توانائی بڑھائے

کیلوں میں موجود پوٹاشیم پٹھوں کو کھچاﺅ سے بچاتا ہے، جبکہ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس زیادہ کام کرنے کے لیے مناسب توانائی فراہم کرتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔