Showing posts with label Healthy Diet. Show all posts
Showing posts with label Healthy Diet. Show all posts

Friday, July 15, 2022

املی وزن کم کرتی ہے؟

املی میٹھی اور کھٹی ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی لذت بخش بھی ہوتی ہے، یہ ہر باورچی خانے کا حصہ ہے، اسے مسالہ جات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اس کے ذائقے سے ہمارے پکوان مزیدار بن جاتے ہیں۔

لذیذ ذائقے کے ساتھ ساتھ املی کے کئی قابلِ ذکر صحت کے فوائد بھی ہیں، املی میں پروٹین، فائبر کے ساتھ کاربوہائیڈریٹ اور شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، کاربوہائیڈریٹ اور شوگر کے مواد کی وجہ سے ذیابطیس کے مریضوں کے لیے املی صرف تھوڑی مقدار میں تجویز کی جاتی ہے۔

املی کا استعمال زمانۂ قدیم سے بطور غذا اور علاج کیا جا رہا ہے، اسے اکثر کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کے لیے بھی استعمال میں لایا جاتا ہے، کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کے علاوہ املی میں وٹامن سی، ای اور بی، کیلشیئم، فاسفورس، آئرن، پوٹاشیئم، میگنیز اور غذائی فائبر بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔

املی کے وہ فوائد جو بہت کم لوگ جانتے ہوں گے:

املی وزن کم کرتی ہے؟

وزن میں کمی: 

شوگر اور کاربوہائیڈریٹ زیادہ ہونے کے باوجود املی میں چکنائی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے یہ وزن کم کرنے کے لیے اچھا کام کرتی ہے، املی میں موجود انزائمز سے بھوک کم لگتی ہے اور وزن میں کمی ہوتی ہے۔

بہتر ہاضمہ: 

املی کااستعمال نظامِ ہضم کے لیے بہت اچھا ہے، اس میں فائبر کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے، لہٰذا اس کا استعمال آنتوں کو تقویت دیتا ہے جس سے نظامِ انہضام بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔

صحت مند دل: 

املی میں موجود فلاوونائیڈز برے کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) کی سطح کو کم کرنے اور اچھے کولیسٹرول (ایچ ڈی ایل) کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں، اس طرح شریانوں میں چربی جمع ہونے کے خطرے کو روکتے ہیں، پوٹاشیئم ہائی بلڈ پریشر پر قابو پانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

پیپٹک السر کو روکتی ہے: 

پیپٹک السر جو چھوٹی آنت اور پیٹ کی اندرونی استر میں بنتے ہیں انتہائی تکلیف دہ ہو سکتے ہیں اور کھانے کو صحیح طریقے سے ہضم کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتے ہیں، املی کھانے سے السر کے خطرے سے لڑنے میں مدد مل سکتی ہے اور ان کا علاج بھی ہو سکتا ہے۔

متلی اور قے:

املی کا استعمال طبیعت کو فرحت بخشتا ہے، یہ متلی اور قے کی شکایت دور کر کے غذا کو ہضم کرتی ہے، متلی ہونے کی صورت میں اگر املی کا شربت استعمال کیا جائے تو فائدہ مند ہوتا ہے۔


Monday, July 4, 2022

کیا سورج مکھی کا تیل صحت بخش ہے؟

سُنہرے اور صحت مند، سورج مکھی کے تیل میں دوسری سبزیوں کے تیل سے زیادہ وٹامن ای ہوتا ہے، یہ تیل قدرتی طور پر سورج مکھی کے بیجوں سے نکالا جاتا ہے۔

سورج مکھی کا تیل خاص طور پر وٹامن ای اور اومیگا 6 سے بھرپور ہوتا ہے جو صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں، اپنی روزمرہ کی ضرورت کے لیے کھانا پکانے کے تیل کا انتخاب کرتے وقت یہ یقینی بنانا چاہیے

Saturday, June 18, 2022

سیاہ کشمش کے بھیگے ہوئے 6 دانے

ہم اپنی روز مرّہ کی زندگی میں جو کچھ کھاتے ہیں اس کا ہماری صحت برقرار رکھنے میں اہم کردار ہوتا ہے، سیاہ کشمش کا شمار بھی ایسی ہی چیزوں میں ہوتا ہے۔

ماہرین نے 6 بھیگی ہوئی کالی کشمش کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ایک ’طاقتور‘ مشق قرار دیا ہے،

Saturday, May 21, 2022

روزانہ کی خوراک میں پروٹین کو شامل کرنے کے جدید طریقے


روزانہ پروٹین سے بھرپور غذا کھانا جسم کے لیے بہت ضروری ہے۔ پروٹین ہماری توانائی کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے، پٹھوں کی تعمیر میں مدد کرتا ہے، چربی جلاتا ہے۔

تاہم، روزانہ پروٹین سے بھرپور غذائیں کھانا بورنگ ہو سکتا ہے۔ پروٹین سے بھرپور غذائیں جیسے انڈے، چکن وغیرہ ہر روز نہیں کھا سکتے۔

Sunday, May 15, 2022

گرمی میں کن غذائوں کا استعمال کرنا چاہیے؟

 گرمی کے موسم میں مختلف غذاؤں کا استعمال بھی آپ کو صحت مند اور گرمی سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ 

موسمِ گرما میں اپنی خوراک میں درج ذیل غذاؤں کو لازمی شامل کریں؛

Sunday, March 20, 2022

امرود کے حیرت انگیز طبّی فوائد

 ایسے افراد جو امراضِ قلب اور معدے کی مختلف بیماریوں کا شکار ہیں، اُنہیں امرود کا استعمال لازمی کرنا چاہیے۔

ماہرین کے مطابق، امرود بطور دوا اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتا، اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے یہ پھل بھی بہت لذیز ہے۔

گرمی کی شدت کم کرنے والے جادوئی مشروب

 موسم گرما کے آتے ہی پانی اور مشروبات کا استعمال بڑھ جاتا ہے جبکہ ہیٹ ویو، لو اور تپتے سورج سے بچاؤ کے لیے باآسانی گھر میں ہی تیار ہونے والے میٹھے، خوش ذائقہ اور ٹھنڈے مشروبات کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Saturday, January 22, 2022

کالے چنے صحت کیلئے کیوں ضروری؟

باورچی خانے کی جڑی بوٹیوں اور مسالوں سے لے کر دالوں اور پھلیوں تک، ہماری خوراک میں مختلف قسمیں ہماری مجموعی صحت اور تندرستی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ایسی ہی ایک اہم پھلی ہے جسے ہم سب کالا چنا یا کالے چنے کے نام سے جانتے ہیں جو اکثر چنا چاٹ بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔

کالے چنے  ایک قسم کی پھلی ہے

Thursday, September 9, 2021

خشک خوبانی کے صحت پر حیرت انگیز اثرات

 خوبانی لذیذ میٹھے ذائقے اور غذائیت سے بھر پور پھل ہے، خوبانی کو تازہ اور اسے سکھا کر دونوں طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے، خوبانی پوٹاشیم، آئرن، فائبر اور بیٹا کروٹین سے مالامال پھل ہے جسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق تازہ اور خشک دونوں صورتوں میں خوبانی کا استعمال صحت کے لیے بے حد مفید ہے جبکہ اسے سکھا کر محفوظ کرنے کے نتیجے میں اس کی غذائیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق خوبانی میں وٹامن اے بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے اسی لیے اس کا استعمال کمزور نظر کو تیز کرتا ہے، جَلد بڑھاپے اور اعصابی کمزوری سے تحفظ فراہم کرتا ہے، گھٹنوں، جوڑوں اور پٹھوں کے درد سے محفوظ رکھتا ہے اور دل و دماغ کو طاقت بخشتا ہے۔

خشک خوبانی میں کیلشیم پائے جانے کے باعث یہ ہڈیوں کی بہترین صحت کے لیے بھی ضروری ہے، کیلشیم کے علاوہ خشک خوبانی میں پوٹاشیم بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔

خوبانی سکھا کر خشک میوہ جات کی شکل اختیار کر لیتا ہے جبکہ خشک میوہ ہونے کے باعث بھی اس میں فائبر کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے، اس کے علا وہ خشک خو بانی میں کیلوریز بھی بہت کم پائی جا تی ہیں، اس میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کی کارکردگی کو مزید فعال بنا دیتا ہے جو وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

فائبر کی بھاری مقدار کولیسٹرول کی سطح کو بھی کنٹرول کرتی ہے جس کے باعث دل کے امراض لاحق ہونے کے خطرات میں کمی واقع ہوتی ہے، آدھا کپ خشک خوبانی کا استعمال دل کی متعدد شکایات دور کرتا ہے اور خون کی گردش رواں دواں بناتا ہے۔

ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ کمزور معدے کے افراد اسے کھانا کھانے سے قبل استعمال کر لیں تو بد ہضمی اور پیٹ سے متعلق جملہ امراض سے شفا ملتی ہے، خشک خوبانی قبض دور کریتی ہے۔

خشک خوبانی میں موجود آئرن خون کی کمی کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور ’اینیمیا‘ (خون کی کمی کی بیماری)  کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق خوبانی میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خطرات کو بھی کم کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی افزائش اور اس کا استعمال پاکستان کے جنوبی علاقوں میں زیادہ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ پہاڑوں پر رہنے والے اور شہری زندگی سے زیادہ کام اور مشقت کرنے والے افراد طویل عرصے تک متعدد بیماریوں سے دور، چاق و چوبند، سلم اسمارٹ اور توانا رہتے ہیں۔

خشک خوبانی جِلد سے جھریوں کا خاتمہ کرتی ہے اور اسے صاف شفاف بناتی ہے، ساتھ ہی سورج کی تپش کے سبب ہونے والی جلن، خارش اور ایگز یما سے بھی بچاؤ ممکن بناتی ہے ۔

اس کے علاوہ خشک خوبانی کے استعمال کے نتیجے میں کیل مہاسوں اور جھائیوں کا علاج بھی ممکن ہوتا ہے ۔


Thursday, July 29, 2021

آڑو کے صحت اور خوبصورتی پر مثبت اثرات

 موسمِ گرما پریشان کُن موسم جبکہ اس موسم کے پھل صحت بخش اور خوبصورتی کے لیے بے شمار فوائد کے حامل ہوتے ہیں، انہی پھلوں میں ایک چھوٹا سا، کھٹا میٹھا لذیذ پھل آڑو بھی ہے جو انسانی مجموعی صحت کے لیے نہایت مفید اور خوبصورتی میں اضافے کا سبب بھی بنتا ہے۔

ماہرین غذ ائیت کے مطابق آڑو کی ٹھنڈی تاثیر جسم میں گرمی کی شدت کم کرتی ہے، آڑو کی 100 گرام مقدار میں 39 کیلوریز پائی جاتی ہیں، گرمیوں میں آڑو کو بطور سلاد یا بطور اسنیک کھانے کے سبب آنکھوں کی بینائی اور معدے کی صحت بہتر ہوتی ہے اور لو لگنے کے سبب بھوک نہ لگنے کا علاج بھی ممکن ہوتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق کیلوریز میں نہایت کم اور فائبر سے بھرپور آڑو میں وٹامن اے، کے، ای، فولیٹ، کولین، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم، کاپر، زنک اور مینگنیز بھر پور مقدار میں پایا جاتا ہے، اس میں موٹاپے اور جسم میں سوزش یعنی’انفلامیشن‘ سے بچاؤکی خاصیت موجود ہوتی ہے۔

آڑو کے صحت اور خوبصورتی پر کرشماتی فوائد جان کر آپ بھی آج ہی سے اسے باقاعدگی سے اپنی غذا کا حصہ بنا لیں گے:

وٹامن اے حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھوں کی بینائی بہتر بنانے کے لیے سردیوں میں صرف گاجر ہی نہیں بلکہ گرمیوں کے پھل آڑو سے بھی مدد لی جا سکتی ہے کیونکہ آڑو بینائی بہتر بنانے کے لیے مخصوص غذائی اجزاء فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے، آڑو وٹامن اے سے لبریز ہوتا ہے جس سے کمزور آنکھوں کی بینائی بڑ ھانے میں مدد ملتی ہے۔

قلب کے لیے مفید

آڑو میں فائبر کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے، یہ جسم میں خراب کولیسٹرول کے مواد کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، اس کے استعمال سے قلبی نظام بہتر طریقے سے اپنا کام انجام دیتا ہے جس کے نتیجے میں دل متعدد شکایات سے محفوظ رہتا ہے اور آڑو مثبت کولیسٹرول کی مقدار بڑھاتا ہے اور منفی کولیسٹرول کو فائبر کی مدد سے گھٹاتا ہے، دل کی صحت برقرار رکھنے یا صحیح بنانے کے لیے روزانہ 3 سے 4 آڑو کھانا مفید ہیں۔

خون پیدا کرنے میں مدد گا ثابت ہوتا ہے

آڑو میں قدرتی طور پر خون بنانے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں، آڑو جسم میں خون کی پیداوار بڑھاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی جسم میں موجود مضر صحت مواد سے لڑنے اس کے اخراج میں مدد فراہم کرتا ہے۔

جِلد کے لیے نہایت مفید پھل

وٹامن سی، اے اور ’فائٹونیوٹریٹیئنٹ‘ کا مجموعہ صاف، صحت مند جِلد کو یقینی بناتا ہے، آڑو میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس عُمر بڑھنے کے عمل کو بھی سست کرتے ہیں لہٰذا موسم گرما میں روزانہ کی بنیاد پر آڑو کو اپنی غذا میں شامل کر لیں، آڑو کھانے کے سبب جِلد صاف اور ایکنی سے پاک ہو جائے گی۔

آڑو خاص طور پر آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے اور جھریوں کے خاتمہ کے لیے بھی نہایت مفید پھل ہے۔

موٹاپے سے نجات

وزن کم کرنے کےخواہاں افراد اسے بطور سلاد استعمال کر کے اپنے وزن میں خاطر خواہ کمی لا سکتے ہیں کیوں کہ یہ کیلوریز میں کم اور غذائیت سے  بھر پور پھل ہے، ڈائیٹنگ کے دوران آڑو کھانے سے انسان کمزور ہوئے بنا جسم میں موجود اضافی چربی سے نجات حاصل کر سکتا ہے۔

آرو کے استعمال سے صحت پر حاصل ہونے والے دیگر مثبت اثرات مندرجہ ذیل ہیں۔

ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق آڑو کے پتوں کا جوشاندہ پینے سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں۔

آڑو معدے کو طاقت دیتاہے اور قبض کی شکایت دور کرتا ہے، گرمی کے بخار میں مریض کو آڑو کھلانے طبیعت دنوں میں سنبھل جاتی ہے۔

وٹامن سی اور مفید اینٹی آکسیڈنٹ کا بہترین ذریعہ ہونے کے باعث آڑو کینسر سے بچاؤ ممکن بناتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ذیابیطس ٹائپ1 میں ریشے کی بھرپور مقدار کے باعث آڑو خون میں شوگر کی سطح کم کرتا ہے اور ذیابیطس ٹائپ2 میں بلڈ شوگر میں لیپڈز اور انسولین کی سطح میں بہتری آتی ہے۔

صحت مند جلد ،بالوں، ناخنوں، توانائی میں اضافے اور وزن کمی کے لیے آڑو بے حد مفید پھل ہے۔

آڑو بیماریوں کے سبب ہونے والی موت کے خطرات کو بھی کم کرتا ہے جبکہ جگر کی صحت کے لیے مفید پھل ہے۔

Tuesday, May 25, 2021

پودینے کے انمول فوائد

پودینے کے پاؤڈر کے انمول فوائد استعمال کا طریقہ
پودینہ بھی اﷲ تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے- پودینہ ہمارے لیے اندرونی اور بیرونی حفاظت کے لیے بہترین ٹانک کا کام کرتا ہے- اس کی مخصوص خوشبو ہمارے دل و دماغ کو متحرک رکھتی ہے۔
ہمارا رہن سہن تبدیل ہو چکا ہے اور اس کی وجہ سے کئی نئی نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں

Tuesday, March 16, 2021

گل قند کے استعمال کے صحت پر حیرت انگیز فوائد

گلاب کی پتیوں سے بننے والی میٹھی غذا گل قند کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جن میں بہتر نیند، قبض سے نجات، تیزابیت، اپھار جیسی بے شمار شکایات سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

جڑی بوٹیوں کے ماہرین کے مطابق گلاب کے پھول کی پتیوں سے بنی خوش ذائقہ گل قند مٹھائی کے استعمال کرنے کی متعدد وجوہات اور صحت پر بے شمار فوائد مرتب ہوتے ہیں، گل قند کو کھانے کے بعد بطور میٹھا کھایا جا سکتا ہے

Friday, November 20, 2020

موسم سرما کی عام بیماریوں سے بچانے والی خاص چائے

موسم کے بدلتے ہی نزلہ، زکام، بخار اور کھانسی جیسی چھوٹی مگر تکلیف دہ بیماریاں بھی عام ہو جاتی ہیں جس سے ہر گھر میں متاثرہ افراد نظر آ تے ہیں، مشکل کی بات یہ ہے کہ ان موسمی بیماریوں کی شعبہ طب سے تاحال کوئی مناسب دوا بھی دستیاب نہیں آ سکی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق موسم کے بدلتے ہی اپنی صاف ستھرائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے، گرم تاثیر اور قوت مدافعت بڑھانے والی غذاؤں کا استعمال بڑھا دیں اور سٹریس پھلوں سمیت خشک میوہ جات کا بھی استعمال لازمی کرنا چاہیے۔

Saturday, May 30, 2020

انجیر کے استعمال کے حیرت انگیز طبی فوائد

خشک میوہ جات میں شمار کیے جانے والے پھل انجیر کے استعمال کے بے شمار طبی فوائد ہیں جبکہ یہ پیٹ کی بیماریوں خصوصاً قبض کے لیے نہایت مفید ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق انسانی مجموعی صحت براہ راست معدے اور آنتوں کی صحت سے جڑی ہوتی ہے ، نظام ہاضمہ کی کارکردگی خراب ہونے سے متعدد بیماریاں جنم لیتی ہیں جن میں سے ایک قبض ہے ، قبض کی شکایت سے جان چھڑانے کے لیے غذا میں کچھ تبدیلوں کے ساتھ اگر انجیز کا استعمال بھی کیا جائے تو اس کے حیرت انگیز نتائج حاصل ہوتے ہیں۔

ماہرین غذائیت کے مطابق انجیر کے 100 گرام میں 239 کیلوریز ، 3.1 گرام پروٹین ، 53 گرام کاربوہائیڈریٹس ، 53 گرام شوگر ،1.2 گرام فیٹ، 12 گرام فائبر پایا جاتا ہے ۔

قبض کی شکایت میں انجیر کا استعمال
خشک انجیر صحت کے لیے نہایت مفید ہے، اس میں فائبر ، وٹامن کے اور وٹامن بی 6 پائے جانے کے سبب اس کے استعمال سے غذا کو آسانی سے ہضم ہونے میں مدد ملتی ہے ۔

قبض کی شکایت دور کرنے کے لیے خشک انجیر کا کیسے استعمال کیا جائے ؟
دو انجیر لیں اور اسے پانی میں رات بھر کےلیے بگھو دیں، ان انجیر کو صبح نہار منہ کھا لیں اور پانی پی لیں۔

انجیر کو پانی میں ابال کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، 2 سے 4 انجیر کو پانی میں ابال لیں اور ٹھنڈا ہونے پر اس کا پانی پی لیں اور انجیر کھا لیں۔

انجیر کو دودھ میں ابال کر بھی استعمال کر سکتے ہیں، 2 انجیر لیں اسے دودھ میں اچھی طرح ابال لیں، پہلے دودھ پیئں اور بعد میں انجیر کھا لیں ۔

یہ ایک نہایت مفید عمل ہے جس کے کوئی مضر اثرات نہیں ۔

انجیر استعمال کرنے کے دیگر فوائد
انجیر غذائیت سے بھر پور پھل ہے جس میں وٹامن اے ، سی ، کے وٹامن بی ، آئرن، میگنیشیم ، کوپر ، زنگ اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے ۔

اس میں زنک ، میگنیشیم، آئرن ، وٹامن بی پائے جانے کے سبب اس کے روزانہ کے استعمال سے بالوں کی صحت اچھی ہوتی ہے اور بال مضبوط ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اسے شوگر کے مریض بھی اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں۔ 

Thursday, May 24, 2018

غذائیں جو بڑھائیں ’’قوت مدافعت‘‘

انسانی جسم کے سب سے اہم اور کار آمد نظام عر ف عام میں مدافعتی نظام کہاجاتا ہے۔ ایک تندرست جسم کے لئے ،انفیکشن جیسی دوسری بیماریوں کومات دینے یا پھر انسانی جسم کومضبوط اور طاقتور بنانے کے لئے قوت مدافعت بڑھانا بے حد ضروری ہے۔ انسان کیا کھاتا ہے ،کیا پیتا ہے؟کتنی ورزش کرتا ہےیہ سب چیزیں قوّت مدافعت بڑھانے میں اہم کردارادا کرتی ہیں۔ 


طبی ماہرین قوت مدافعت کی مضبوطی کے لئےصحت بخش غذا کا استعمال لازم و ملزوم قرار دیتے ہیں۔ مختلف نوعیت کے وٹامن، مناسب مقدار میں پروٹین اور لحمیات کے علاوہ کیلشیم سے بھرپور غذا کا استعمال مدافعت کے نظام کو رواں رکھنے کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔لیکن قوت مدافعت کو بہتر بنانے کے لئے کن غذاؤں کا استعمال ضروری ہے یہ بات توجہ طلب ہے۔ آئیے آج بات کرتے ہیں ان غذاؤں کی جن کے ذریعے امیون سسٹم کا کردار فعال بنایا جاسکتا ہے۔

کھٹے پھل
امیون سسٹم کی بہتری کے لئے وٹامن سی کا استعمال بہترین اورلازمی قرار دیاجاتاہے۔ وٹامن سی ایک اہم فزیالوجیکل اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو کولیجن فائبر اور نیوروٹرانسمیٹر کے بننے اور پروٹین میٹا بولزم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اور جب بات ہو وٹامن سی کی تو کھٹے یا ترش پھلوںمیں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ ایک مطالعہ کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ غذا میںکھٹے ذائقے والے پھل مثلا سنگترہ، لیموں، چکوترا اور موسمبی کو شامل کرنا صحت مند رہنے کے لیے مفید ہے۔ ایک تحقیقی مطالعے کے نتائج کے مطابق وٹامن سی کی کمی سے زخموں کے بھرنے کا عمل سست روی کا شکار ہو جاتا ہے اور انفیکشن سے بچاؤ کے لئے جسمانی مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے۔
ادرک
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں موجو اینٹی آکسیڈنٹس انسانی جسم میں قوت مدافعت کو بہتر اور مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ادرک میں پایا جانے والا ’جنجرولز‘ نامی مادہ اگر چہ ادرک کے ترش ذائقے کا سبب بنتا ہے لیکن یہ ادرک کے طبی فوائد کا باعث بھی ہے۔ انہی طبی فوائد کے باعث ادرک کو روایتی اور غیر روایتی طریقہ علاج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بہترین فوائد کے حصول کے لئے خشک کے بجائے تازہ ادرک استعمال کی جانی چاہئیے ۔
وٹامن ڈی(مچھلی ، پنیر، انڈے کی زردی اور کچھ مشرومز)
ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں کے نتائج کی روشنی میں امیون سسٹم یا مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں ہڈیوں کو مضبوط بنانے والا’’وٹامن ڈی،، کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی مدد سے مختلف جراثیم کو مارنے والے سیلز پیدا ہوتے ہیں۔ ایک اور تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی قوت مدافعت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ وٹامن ڈی کی کمی سے جسم انفیکشن کا شکار ہوتا ہے ۔ ضروری ہے کہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی نہ ہونے پائے۔
٭سورج کی روشنی وٹامن ڈی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔ صبح کے وقت 10 سے 15 منٹ کے لیے دھوپ میں بیٹھیں۔
٭اپنی غذا میں وٹامن ڈی سے بھر پور اشیاء شامل کریں ۔ مچھلی ، پنیر، انڈے کی زردی اور کچھ مشرومز میں وٹامن ڈی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
کیلا
کیلا دنیا بھر میں لوگوں کے پسندیدہ پھلوں میں سے ایک ہے، بیش بہا فوائد لئے اس اہم پھل میں تین طرح کی قدرتی شکر پائی جاتی ہے۔ سکروز، فروکٹوز اور گلوکوز ۔۔۔ جبکہ کیلے میں فائبر یا ریشے بھی موجود ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کیلے کو فوری توانائی پہنچانے کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ یہی نہیںکیلےمیں وٹامنB اور C کی زیادہ تر اقسام پائی جاتی ہیں۔ کیلا ہی نہیں اس کا ملک شیک انسانی جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے کے علاوہ اعصابی نظام کی بہتری میں مدد کرتا ہے۔ ایک کیلے میں سیب کی نسبت 4گنا زیادہ پروٹین ،دوگنا زیادہ کاربوہائیڈریٹس، تین گنا زیادہ فاسفورس ، پانچ گنا زیادہ وٹامن A اور آئرن اور دوگنا زیادہ دوسرے وٹامنز اور معدنیات شامل ہوتے ہیں۔
لہسن
’’مسالا جات کا سردار ،، لہسن بھی قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ زمانہ قدیم سے استعمال کے باوجود اسے خطرناک نہیں کہاگیا،اسے خالی پیٹ کھانے سے جسم کا مدافعتی نظام جہاںمضبوط ہو تا ہے وہیں انسانی جسم بیماریوں سے لڑنے کے لئے مضبوط ہو جاتا ہے۔ لہسن ایک قدرتی انٹی بائیوٹک ہے اس کا استعمال خون کو پتلا کرنے کے ساتھ ساتھ دوران خون بھی تیز کرتا ہے۔
دہی
دہی ڈیری پراڈکٹس میں سپر ہیرو کے طور پر تسلیم کی جاتی ہے۔ یہ نہ صرف قوت مدافعت بڑھانے اوربیماریوں سے لڑنے کافوری اورسستاذریعہ ہے بلکہ اسے وٹامن ڈی اورجسم کی قدرتی حفاظت کاخزانہ بھی قرار دیاجاتاہے۔ مختلف پھلوں کے ملاپ سے آپ اسکی افادیت میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔
چونکہ یہ دودھ سے بننے والی ایک بہترین غذا ہےاس لئے اس میں کیلشیم ، پروٹین اور پروبائیوٹک کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والےپروبائیوٹک (مفید بیکٹیریا) ناصرف نظام انہضام کو بہتر کرتے ہیں بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔
پالک
بات ہو امیون سسٹم بہتر بنانے کی اور پالک کا ذکر نہ آئے ناممکن سی بات لگتی ہے۔وٹامن سی ،اے،بیٹاکیروٹین اوردیگر اہم غذائی اجزاء پرمشتمل ہونے کے باعث مختلف انفیکشن سے لڑنے میں مدافعتی نظام کی مددکرتاہے۔تاہم پالک استعمال کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ زیادہ دیرپکانے کے بجائے کیونکہ کم پکانے کے باعث اسکی غذائی صلاحیت برقرار رہتی ہے۔

Wednesday, May 23, 2018

’کھجور‘ توانائی سے بھرپور فرحت بخش غذا


ویسے تو کھجور سال کے 12ماہ اور ہر موسم میں استعمال ہونے والا پھل ہے، تاہم ماہِ صیام میں یہ مسلمانوں کی مرغوب ترین غذابن جاتا ہے، جس کے بغیر روزے داروں کا سحر اور افطار نامکمل رہتا ہے۔کھجور کھانا سنت نبوی ﷺ ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ پھل آٹھ ہزار قبل مسیح سے کاشت کیا جارہا ہے۔ یہ چند سب سے میٹھے پھلوں میں سے ایک ہے اور اس کی متعدد اقسام ہوتی ہیں۔
اگرچہ لوگوں میں یہ خیال پھیلا ہوا ہے کہ ہر میٹھا ذائقہ رکھنے والی چیز غیر صحت مند ہوتی ہے، تاہم گلوکوز سے بھرپور یہ خشک پھل صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ کھجور میں فائبر، پوٹاشیم، کاپر، میگنیشم اور وٹامن بی سکس جیسے اجزاءشامل ہوتے ہیں، جو کہ اپنے اندر متعدد طبی فوائد رکھتے ہیں۔کھجورکو توانائی فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ مانا جاتا ہے۔
کھجور اور روزہ
کھجور وہ پھل ہے جس کا ذکرقرآن پاک میں آیا ہے۔ حضرت بی بی مریم کو دوران حمل کھجوریں کھانے کی ہدایت کی گئی، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ پھل انتہائی مقوی غذاہے۔ کھجور کا پھل بڑی مقدار میں قوت بخش اجزاء رکھنے کے باعث بلاشبہ توانائی کا خزانہ ہے۔ انہی خصوصیات کی بنا ءپرنبی کریم ﷺ اس سے روزہ افطار کرنا پسند کرتے تھے۔ روزے کے دوران چونکہ دن بھر کچھ نہ کھانے کی وجہ سے جسم کی کیلوریزیا حرارے مسلسل کم ہوتے رہتے ہیں، اس لیے سحر اورافطار کے لیے ایسی خوراک ضروری ہے، جو ذوہضم اور مقوی ہو اور کھجور اس مقصد کیلئے بہترین نعمت ہے۔ 
افطار میں اس کے استعمال سے جسم کو فوری توانائی حاصل ہوتی ہے اور طبعی حرارت اعتدال پر آجاتی ہے، جس سے بدن گوناگوں امراض سے بچ جاتا ہے۔ مثلاًکم بلڈپریشر، فالج،لقوہ اور سر چکرانا وغیرہ۔ غذائیت کی کمی کی وجہ سے قلت خون کے مریضوں کو افطار کے وقت فولاد کی اشد ضرورت ہوتی ہے اور وہ کھجور میں قدرتی طور پر موجود ہے۔ اس طرح کھجور توانائی اور شکر کی کمی کو پورا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
نظام ہاضمہ کو بہتر اور قبض سے نجات دلائے
فائبر آنتوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری جزو ہے اور قبض کی روک تھام کرتا ہے۔ کھجور میں جذب ہونے والا اور جذب نہ ہونے والا فائبر موجود ہوتا ہے جو کہ آنتوں کے نظام کی صفائی میں مدد دیتا ہے اور اسے اپنا کام مؤثر طریقے سے کرنے دیتا ہے۔
دل کی صحت کے لیے بہترین
تحقیق کے مطابق روزانہ انار کےجوس اور 3 کھجوروں کا استعمال دل کے امراض کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ انار اور کھجوریں اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں، جو دل کی شریانوں کے سخت ہونے اور سکڑنے کا خطرہ ایک تہائی یا 33 فی صد تک کم کردیتے ہیں۔ عمر رسیدگی اور بد احتیاطی کے نتیجے میں رگوں کے اندر چکنائی اور دوسرے مضر مادے جمع ہوجاتے ہیں، جو ان میں غیر ضروری سختی کی وجہ بنتے ہیں۔ رگوں کی یہی سختی آگے چل کر دل اور شریانوں کی متعدد بیماریوں کی بنیاد بن جاتی ہے۔
ورم کش
کھجور میگنیشیم سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ ایسا منرل ہے جو ورم کش خصوصیات رکھتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، جب میگنیشیم کا استعمال بڑھتا ہے تو کئی طرح کے ورم کی سطح میں کمی آجاتی ہے، جس سے خون کی شریانوں کے امراض، جوڑوں کے امراض، الزائمر اور دیگر بیماریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
کھجور کی غذائی افادیت
جدید سائنس نے یہ بات ثابت کردیا ہے کہ کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے، جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاءوافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ کھجور گلوکوز اور فرکٹوز کی شکل میں قدرتی شکر پیدا کرتی ہے، جو فوراً جزوبدن بن جاتی ہے ۔ کھجور کے 100گرام خوردنی حصے میں15.3فی صدپانی، پروٹین2.5فی صد، چکنائی 0.4فی صد، معدنی اجزاء2.1فی صد، ریشے 3.9فی صد اور کاربو ہائیڈریٹس 75.8فی صد پائے جاتے ہیں۔ 
کھجور کے معدنی اور حیاتی اجزاء میں120ملی گرام کیلشیم، 50 ملی گرام فاسفورس، 7.3 ملی گرام فولاد، 3.0ملی گرام وٹامن سی اور معمولی مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ کھجور کی100گرام مقدار میں 315کیلوریز ہوتی ہیں، جو صحت مند زندگی گزارنے کے لیےایک انسان کے لیے روز مرہ کی معقول غذا ہیں۔
بلڈ پریشر میں کمی
ہارورڈ میڈیکل اسکول میں کیے گئے ایک اور مطالعے سے معلوم ہوا کہ جو لوگ روزانہ صرف 3 سے 4 کھجوریں (ہفتے میں 22 سے 30 کھجوریں) کھاتے ہیں، انہیں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت بھی بہت کم ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو’خاموش قاتل‘ بھی کہا جاتا ہے، لہٰذا کھجور کا یہ فائدہ اس کیفیت میں مبتلا افراد کےلیے غیرمعمولی خبر ہے۔کھجور میں شامل میگنیشیم بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مدد دینے والا جزو ہے، جبکہ اس میں موجود پوٹاشیم بھی جسم کے لیے فائدہ مند ہے، جو دل کو مناسب طریقے سے کام کرنے اور بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
فالج سے بچاؤ
امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ سو ملی گرام میگنیشیم کا استعمال فالج کا خطرہ 9 فی صد تک کم کردیتا ہے اور جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ جزو کھجوروں میں کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
دماغی صحت بہتر بنائے
ایک تحقیق کے مطابق جسم میں وٹامن بی سکس کی مناسب مقدار دماغی کارکردگی میں بہتری اور اچھے امتحانی نتائج کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ وٹامن بی سکس کھجور میں وافر مقدار میں موجود ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی
کھجوروں میں موجود مینگنیز، کاپر اور میگنیشیم ایسے اجزاءہیں، جو ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور یہ بھربھرے پن کے مرض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

Wednesday, May 16, 2018

توانائی کا منبع ’’کھجور‘‘

رمضان المبارک کے با برکت مہینے میں جہاں خصوصی عبادات کا اہتمام کیا جاتا ہے ،وہیں افطار و سحری کی بھی زوروشورکے ساتھ تیاری کی جاتی ہے۔افطاری کے لیے ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہےکہ کھجور سے روزہ کھولے۔ کھجور کا ا ستعمال سنت رسولﷺ ہےاوراس کے طبی فوائد بھی بیش بہا ہیں۔ طبی ماہرین بھی کھجور کے فوائد پر متفق ہیں،کھجور کو ہمیشہ سے ہی ایک طاقت ور پھل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں موجود قدرتی اجزا ذہنی اور جسمانی کمزوریوں کے خلاف موثر ڈھال ثابت ہوتے ہیں۔ 

کھجور میں آئرن،کاربوہائیڈریٹس، فائبر، شوگر، میگنیز اور پوٹاشیم ہوتا ہے جو کہ جسم کی کھوئی ہوئی توانائی بحال کرتا ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ رمضان میں کھجور سے افطار کرنا انتہائی صحت افزاء ہے۔ یہاں ہم آپ کو کھجور کے چند اہم ترین فوائد سے روشناس کروائیں گے۔

آنتوں کی خرابی: آنتوں میں سوزش وغیرہ جیسے امراض سے بچاؤ کے لئے کھجور کا استعمال نہایت نفع بخش ہے۔

خون کی کمی: آئرن سے بھرپور کھجور جسم میں خون کی کمی کو پورا کرنے میں نہایت معاون ہے۔ الرجی: کھجور کا حیران کن فائدہ موسمیاتی الرجی یا کسی دوائی کے ریکشن سے ہونے والی الرجی کے علاج میں ہے۔ کھجور میں سلفر کی موجودگی کے باعث یہ ہر قسم کی الرجی کے علاج میں نہایت فائدہ مند ہے۔

وزن بڑھانا: کھجورکی مٹھاس، پروٹینز اور دیگر ضروری وٹامن سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ سب اجزاءہمارے لاغر جسم کو مضبوط و توانا بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک کلوگرام کھجور میں تین ہزار کیلوریز ہوتی ہیں۔

اعصابی نظام: کھجور میں موجود پوٹاشیم انسانی جسم کے اعصابی نظام کو تقویت فراہم کرتا ہے۔

قوت قلب: کھجور کا مسلسل استعمال اور اس کی پسی ہوئی گٹھلیاں دل کے امراض سے نہ صرف نجات دلاتی ہیں بلکہ یہ قلب کو تقویت بھی پہنچاتی ہیں۔

رمضان کریم میں کھجور کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس سے توانائی کا عمل تیزتر ہوجاتا ہے۔لہذا اس سے ناصرف مختلف ڈشز تیار کی جاتی ہیں بلکہ کھجور سے بننے والا ڈرنک صحت بخش اور فوری توانائی مہیا کرتا ہے۔ آج ہم آپ کو کجھور کو،پنیر، اخروٹ اور دھنیے کے ساتھ ذائقہ دار بنانے کا طریقہ بتائیں گے۔اس خصوصی ڈش کو تیار کرنے کی کوئی خاص مقدار نہیں ہے، تاہم آپ اپنی مرضی سے اس فارمولے کے تحت ڈش میں اضافہ کرسکتی ہیں۔اگر کھجور کی مقدار بڑھانی ہو تو پنیر، دھنیا اور اخروٹ کی مقدار بھی کھجور کے حساب سے بڑھادیں-

اجزاء کھجور 8 عدد گٹھلی کے بغیر، پنیر ¼ کپ،دھنیا باریک کٹا ہوا ایک کھانے کا چمچ،اخروٹ کُٹے ہوئے 2 کھانے کے چمچ،

ترکیب سب سے پہلے ایک برتن میں پنیر کو کچھ دیر تک چمچ سے مکس کریں تاکہ وہ گاڑھا ہوجائے، پھر اس میں دھنیا ڈال کر مکس کرلیں۔اب اس میں اخروٹ ڈالیں اور انہیں اچھی طرح یکجا کرلیں۔جب تمام چیزیں پیسٹ کی شکل اختیار کرلیں تو ایک چمچ کے ذریعے اسے کھجور میں بھر دیں۔اب چاہیں تو آپ کھجور کو تھوڑی دیر کے لیے ٹھنڈا کرنے کے لیے رکھ دیں یا ٹھنڈا کیے بغیر ہی ایک پلیٹ میں سجاکر افطاری کے وقت گھر والوں کو پیش کریں۔ماہ مبارک میں افطار کے دوران کھجور کے ذائقے سے فائدہ اٹھانے کے لیے اس سے بہتر اور کوئی ڈش نہیں ہوسکتی۔

دہی۔۔۔ زمانہ قدیم سے انسانی خوراک کا حصہ ہے!

دہی صدیوں سے انسانی خوراک کا اہم حصہ رہی ہے۔کیلشیم سے بھرپور ، پروٹین اور پروبائیوٹک سے لیس دہی دودھ سے بنائی جانے والی ایک بہترین غذا ہے ۔تمام ڈیری پراڈکٹس میں سے دہی سب سے زیادہ کھانے میں استعمال ہوتی ہے، اس لئے اسے تمام ڈیری پراڈکٹس کا ہیرو بھی کہا جاتا ہے ۔ 

اسے چینی ڈال کربھی کھایا جاتا ہے جبکہ اس سے مختلف طرز کے رائتے بھی بنائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سلاد کی ڈریسنگ اور مشروب کے طور پر بھی دہی کو بہت پسند کیا جاتا ہے ۔یہ دنیا کے ہر خطے میں پسند کی جاتی ہے ۔

اس کو عربی میں ”لبن“ فارسی میں ”ماست“ اور انگریزی میں ’’یوگرٹ‘‘ کہتے ہیں۔دہی کو دودھ سے بنایا جاتا ہے۔ اس کے لئے نیم گرم دودھ میں تھوڑی سی دہی ملا دی جاتی ہے، سازگار ماحول میں مفید بیکٹیریا دودھ کو دہی بنا دیتے ہیں۔ 

دہی گرمیوں، سردیوں غرضیکہ ہر موسم میں استعمال کی جاتی ہے ۔ دہی سے جسم کو بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں ۔کچھ لوگ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ دودھ سے بھی زیادہ فائدے مند ہے ۔ لہٰذا یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ یہ ایک مکمل غذا ہے ۔


صحت پر جادوئی اثرات کا حامل’’تخم بالنگا‘‘

’’تخم بالنگا‘‘کا استعمال عموماً مشروبات میں ہوتا ہے، کیونکہ اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اور اس کے استعمال سے جسم میں موجود گرمی کا خاتمہ ہوتا ہے۔ یہ انسانی صحت پر جادوئی اثرات مرتب کرتا ہے۔اس کے استعمال سے معدےکی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور تیزابیت میں کمی آتی ہے۔ درحقیقت یہ تلسی پودے کی ہی ایک قسم ہے، لیکن اس کے پتوں میں تھوڑی سی کھٹاس ہوتی ہے ،عموما اس کا پودا 4 فٹ تک ہوتا ہے ۔ 
اس میں موجود اومیگا تھری کھانا ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے اور تیزابیت بھی ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ پیٹ اور آنتوں کی صفائی کرتا ہے،نیند اور مدافعتی نظام کو مزید بہتر کرتا ہے۔اس کے علاوہ یہ ہائی کولیسٹرول سے محفوظ رکھتا ہےاور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔تخم بالنگا کا تیل جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا،یہ تیل جلد کو جواں رکھتا ہے۔اس کے علاوہ اس میں ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو چہرے اور ہاتھوں پر بڑھتی عمر کے اثرات کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔
اس میں ایلفا لیپوٹک ایسڈ موجود ہوتا ہےجو کہ ایک طاقت ور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے،یہ چہرے پر جھریوں اور لائنوں کو بننے سے روکتا ہے۔اسی طرح تخم بالنگامیں موجود تانبا بالوں کی بڑی تیزی سے نشونما کرتا ہے اور میلانن کی مقدار بھی بڑھاتا ہے۔تخم بالنگامیں موجود آئرن بالوں کو گھنا اور لمبا رکھنے کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔
کھانوں میں موجود تخم بالنگا کا استعمال انہیںطاقت ور بناتا ہے،کیوں کہ اس میں کیلوریز نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں اس لیے اس کے کھانے سے وزن نہیں بڑھتا۔تخم بالنگا جسم میں موجود انسولین کی مقدار کوتوازن میں رکھتا ہے۔یہ انسولین وزن بڑھانےا ورپیٹ پر چربی جمانے کی وجہ سے بنتا ہے۔اس لیے اگرموٹاپے کا شکار افراد روزانہ ایک مٹھی تخم بالنگا استعمال کریں،تو ان کے وزن میں نمایاں کمی نظر آئے گی۔
تخم بالنگا کا دن میں ایک مرتبہ استعمال آپ کی روزانہ کی جسمانی ضرورت کے مقابلے میں18فی صد تک کیلشیم مہیا کرتا ہے۔کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔شوگر کے مریض اور عام افراد جو وزن بڑھ جانے کی وجہ سے پریشان ہیں، آج ہم آپ کو ایک ایسا نسخہ بتائیں گے، جس پر عمل کر کے آپ صرف 7 دن میں اپنی چربی پگھلا سکتے ہیں۔ یہ نسخہ لیموں سے بنایا گیا ہے جو کہ چربی پگھلانے کے لئے انتہائی شاندار پھل ہے اور اس کے استعمال سے میٹابولزم تیز ہونے کے ساتھ وزن کم ہوتا ہے۔
شربت بنانے کا طریقہ:
ڈیڑھ گلاس پانی،ایک چمچ تخم بالنگا،ایک چمچ شہد،ڈیڑھ چمچ لیموں کا پانی
تخم بالنگا کو رات بھر پانی میں رکھیں، صبح اسے پانی سے نکال لیں ،ایک گھنٹے بعد اس میں باقی اشیاء کو مکس کر کے گرینڈ کر لیں اور نہار منہ اس کا استعمال کریں ۔ وزن کم کرنے کے لیے بہترین ہے۔

Monday, April 10, 2017

روزانہ صرف 2 کیلے جسم پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں؟



اکثر ایسا ہوتا ہے کہ صحت کے لیے فائدہ مند غذا ذائقہ دار نہیں ہوتی مگر جب بات کیلوں کی ہو تو ایسا بالکل نہیں۔
جو نہ صرف ذائقے دار ہوتے ہیں بلکہ صحت کے لیے بھی متعدد فوائد کے حامل ہوتے ہیں۔
ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر روزانہ صرف دو کیلے کھانا ہی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، جن میں سے کچھ فوائد درج ذیل ہیں۔

بلڈ پریشر میں کمی

کیلے ہائی بلڈ پریشر کی سطح کو نمایاں حد تک کم کردیتے ہیں اور اس کی وجہ ان میں موجود پوٹاشیم نامی جز کی مناسب مقدار ہے۔

اضافی وزن سے نجات

کیلے فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور انہیں کھانے کے بعد آپ کے اندر مزید کچھ کھانے کی خواہش کافی دیر تک پیدا نہیں ہوتی، کیلوں میں نشاستہ کی بھی ایک قسم ہے جو کھانے کی اشتہا کم کرتی ہے اور وزن میں اضافے کی روک تھام کرتی ہے۔ اسی طرح یہ خون میں شوگر کی سطح کم کرکے جسم میں انسولین کی حساسیت بڑھاتی ہے، اگر جسمانی خلیات انسولین کے حوالے سے حساس نہ ہو تو وہ گلوکوز جذب نہیں کرپاتے اور لبلبلہ ان کی بڑی مقدار ذخیرہ کرلیتا ہے۔

خون کی کمی کے خطرے میں کمی

خون کی کمی سے جلد کی زردی، تھکاوٹ اور سانس گھٹنے جیسی شکایات ہوتی ہیں، عام طور پر یہ خون کے سرخ خلیات کی کمی اور ہیموگلوبن کی سطح میں کمی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ کیلوں میں آئرن کی کافی مقدار ہوتی ہے جو کہ خون کے سرخ خلیات کی پیداوار کو حرکت میں لانے والا جز ہے، اسی طرح وٹامن بی سکس بلڈ گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے جبکہ یہ خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے بھی فائدہ مند پھل ہے۔

نظام ہاضمہ میں بہتری

کیلے آسانی سے ہضم ہوجاتے ہیں اور غذائی نالی کے لیے مشکل کا باعث نہیں بنتے، جبکہ اس کا نشاستہ ہضم نہیں ہوتا اور بڑی آنت میں جاتا ہے جہاں وہ صحت مند بیکٹریا کے لیے غذا بنتا ہے۔ سینے کی جلد اور گیس کی شکایت میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ہیضے کے شکار افراد کے اندر جسمانی منرلز کی کمی کو پورا کرتا ہے۔

تناﺅ میں کمی

کیلے مزاج کو بہتر بناتے ہیں، اس پھل میں موجود جز tryptophan جسم میں سیروٹونین نامی ہارمون کے لیے فائدہ مند ہے، جسے خوشی کا ہارمون بھی کہا جاتا ہے۔ ہر کیلے میں میگنیشم بھی ہوتا ہے جو کہ خوشگوار مزاج اور صحت بخش نیند کے لیے ضروری ہے۔

وٹامن کی کمی پوری کرے

کیلے وٹامن بی سکس سے بھرپور ہوتے ہیں اور ایک کیلا روزانہ کے لیے درکار اس وٹامن کی بیس فیصد ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے، یہ جسم کو انسولین، ہیموگلوبن اور امینو ایسڈز بنانے میں مدد دیتا ہے جو کہ صحت مند خلیات کے لیے ضروری ہے۔ اسی طرح کیلوں میں وٹامن سی بھی ہوتا ہے جو کہ جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ اجزاءیا مالیکیولز سے بچاﺅ کے لیے ضروری ہے، جبکہ خون کی شریانوں کو صحت مند رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

جسمانی توانائی بڑھائے

کیلوں میں موجود پوٹاشیم پٹھوں کو کھچاﺅ سے بچاتا ہے، جبکہ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس زیادہ کام کرنے کے لیے مناسب توانائی فراہم کرتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔