Showing posts with label Health Tips. Show all posts
Showing posts with label Health Tips. Show all posts

Sunday, May 15, 2022

درد شقیقہ (مائگرین) سے لڑنے کیلئے کیا کرنا چاہیئے؟

درد شقیقہ دردناک اور ناقابل برداشت ہو سکتا ہے۔ مزید برآں، یہ معلوم کرنے کی کوشش کرنا پریشان کُن ہو سکتا ہے کہ درد شقیقہ کی وجہ کیا ہو سکتی ہے۔ ان سے بچنے کے لیے اپنے محرکات کی شناخت کرنا ضروری ہے۔ 

یہاں ماہرین کچھ اہم نکات بتا رہے ہیں جن کے ذریعے آپ درد شقیقہ کو کم کر سکتے ہیں۔

Tuesday, February 1, 2022

بڑوں اور بچوں کی کھانسی کا آزمودہ دیسی علاج

 موسم کے بدلتے ہی بچوں اور بڑوں سمیت گھر کے بزرگ بھی وائرل بیماریوں میں گھرے نظر آ تے ہیں جس میں سب سے عام بیماری کھانسی ہے، یہ تکلیف دہ کھانسی لمبے عرصے تک جان نہیں چھورتی اور راتوں کی نیند الگ خراب کرتی ہے جس کا علاج اب نہایت آسان ہو گیا ہے۔

ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق کھانسی کے علاج کے لیے ہر گھر کے کچن میں موجود غذائیت سے بھرپور اجزاء السی کے بیج، میتھی دانہ اور کلونجی نہایت مفید ثابت ہوتی ہے،

Monday, January 24, 2022

ذیابطیس کے مریضوں کیلئے میتھی دانہ مفید ہے؟

 ذیابطیس کو کنٹرول کرنے سے  لے کر گِرتے بالوں کو روکنے تک میتھی دانے کے بے شمار فوائد ہیں۔

طاقتور سپر فوڈ میتھی دانے کو قدیم زمانے سے ہی دواؤں کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے جو کہ بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ کی سطح، خون کی کمی کے علاج سے لے کر بالوں کو گرنے سے روکنے کے لیے بہت سی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔

Sunday, November 15, 2020

اچھی صحت کا راز


"حجاج بن یوسف" کے دور میں دنیا کا ایک نامور معالج گزرا ھے، "شعیب بن زید" 
حجاج نے اس سے اچھی صحت کا نسخہ لکھوا لیا۔

 یہ نسخہ اس کی پوری طبی زندگی کا نچوڑ تھا۔ معالج نے حجاج کو بتایا:

انسانی ناف پر غور طلب اور دلچسپ معلومات..

انسانی ناف پر انتہائی قابل قدر غور طلب اور  دلچسپ معلومات..

 آپ کی خدمت میں پیش نظر ۔۔۔  
 صدقہ جاریہ سمجھ کر شیئیر کریں ۔۔
 ناف اللہ سبحان و تعالیٰ کی طرف سے ایک خاص تحفہ ھے ۔

Thursday, May 24, 2018

ڈینڈرف سے آزاد صحت مند بال

سرکی خشکی کیا ہے؟
سر کی خشکی، جسے انگریزی میں ڈینڈرف(Dandruff)کہا جاتا ہے، سر کی جلد میں پیدا ہونے والی ایسی کیفیت کا نام ہے، جس کے باعث وہاں بھوسی جیسے سفید چھلکے پیدا ہوجاتے ہیں۔ یہ چھلکے سطحِ سر پر جمع ہوتے ہوتے، ذرات کی شکل میں شانوں پر گرنے لگتے ہیں۔ سرکی خشکی کو ایک طرح کا انفیکشن بھی قرار دیا جاسکتا ہے، تاہم اسے صرف ایک انفیکشن سمجھنا دُرست نہیں ہوگا۔یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے انسان کو اکثر و بیشتر شرمندگی سے بھی دوچار ہونا پڑتا ہے
جب آپ کو اپنے شانوں پر بھوسی جیسے چھلکوں کا چھڑکاؤ نظر آتا ہے، اور سر میں بار بار کھُجلی محسوس ہوتی ہے تو آپ خود کو سماجی طور پر پریشان محسوس کرتے ہیں۔ ڈینڈرف، سر کی تکلیف کی ایک ایسی شکل ہے، جس سے ساری دنیا کے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ ریسرچ کے مطابق، اٹھارہ سال کی عمر سے زیادہ کے تمام مردوں اور عورتوں کی بیس فی صد تعداد ڈینڈرف میں مبتلا ہوتی ہے۔ اس میں سے پانچ فی صد لوگ ڈینڈرف کے شدید حملے کا شکار ہوتے ہیںاور ان کے سروں سے بے تحاشہ بھوسی جھڑتی ہے۔
ڈینڈرف کی وجوہات
سرکی جلد میں پیدا ہونے والی خشکی عموماً جسمانی کمزوری یا خون کی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے۔ جب جسم کی قوتِ مدافعت کم ہوجاتی ہے تو زیرِ جلد چکنائی پیدا کرنے والے غدودوں کی کارکردگی کا توازن بگڑ جاتا ہے اور ان سے خارج ہونے والی رطوبت کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہی رطوبت جلد پر باریک جھلی کی طرح جم جاتی ہے، جو زیادہ گھمبیر ہوجائے تو فنگس (Fungus)میں بدل جاتی ہے۔
سرکی قدرتی چکنائی وہ تیل ہے جسے Sebum کہا جاتا ہے۔ اس کے غدود سرکی جلد کے عین نیچے واقع ہوتے ہیں۔ گندگی اور غیرمعیاری شیمپو کے استعمال سے سیبم کی پیداوار میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
ڈینڈرف پیدا ہونے میں فنگس اور سیبم کا ملاپ سب سے بڑی وجہ ہوتا ہے۔
اس کو اس طرح سمجھا جاسکتا ہے کہ فنگس ایک طرح کی پھپھوندی ہے، جو سر کی نارمل جلد پر بھی پائی جاتی ہےاور عام طور پر کسی نقصان کا باعث نہیں بنتی تاہم سرکی جلد سے پیدا ہونے والا اضافی تیل (Sebum) پھپھوندی کے لیے زبردست خوراک ثابت ہوتا ہے اور یوں سر کی جلد پر فنگس کی افزائش شروع ہوجاتی ہے۔ یہ فنگس سر کی جلد سے جھڑنے والے مردہ خلیات میں اضافہ کردیتا ہے اور سر کی مردہ کھال سے جھڑنے والے چھلکے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔
اسٹریس اور ہارمونز کی تبدیلیاں بھی خشکی کی افزائش میں حصہ دار بنتی ہیں۔
سرکی خشکی کا علاج
ایک فرد جو غذا کھاتا ہے، وہ اس کی صحت، اس کے بالوں کی صحت، اوراس کی جلد کی صحت سے جھلکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سرکی جلد کی خشکی سے جان چھڑانے کے لیے سب سے پہلے آپ کو اپنی غذا کا جائزہ لینا ہوگا۔ متوازن غذائیں کھائیں۔ زنک، اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، وٹامن اے، بی اور وٹامن ای کو خوراک میں شامل کریں۔پانی کا استعمال زیادہ کریں۔
اینٹی ڈینڈرف شیمپو
عمومی طور پر لوگ سرکی خشکی کو قابو میں رکھنے کے لیے کسی اچھے اور معیار اینٹی ڈینڈرف شیمپو کا استعمال کرتے ہیں، جو اچھا خاصا مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ شیمپو کرتے وقت اچھی طرح سر کا مساج کریں، تاکہ سر کی جلد کےساتھ آپ کے بال بھی صاف ہوجائیں۔ مارکیٹ میں دستیاب عمومی اینٹی ڈینڈرف شیمپو اس وقت تک مؤثر ثابت ہوتے ہیں، جب تک ان کا استعمال جاری رکھا جائے۔ اینٹی ڈینڈرف شیمپو کا استعمال ترک کرتے ہی خشکی پھرنمودار ہونے لگتی ہے۔ اگر آپ کے ساتھ بھی یہی مسئلہ ہے تو مزید رہنمائی کے لیے آپ کو اسپیشلسٹ کے ساتھ رجوع کرنا چاہیے۔
گھریلو ٹوٹکے
سرکا خشک مساج: بالوں کو روزانہ برش کیا جائے۔ اس سے بھوسی اُترنے کے علاوہ سر کی جلد میں خون کی گردش تیز ہو جاتی ہے۔ سر کی جلد کا خشک مساج بھی روزانہ کرنا چاہیے۔ یہ مساج انگلیوں کی پوروں سے ایک ترتیب کے ساتھ پورے سر پر کیا جائے۔
ناریل کا تیل:رات کو سوتے وقت زیتوں یا ناریل کا تیل خوب سر میں جذب کرایا جائے۔ اس طرح بھوسی کی پپڑی اچھی طرح پھول کر جلد سے الگ ہونے کے لیے تیار ہو جاتی ہے۔ صبح اُٹھ کر آملہ، سکا کائی اور میتھی کے بیجوں کا سفوف جسے رات بھر پانی میں بھگو لیا ہو، بالوں کی جڑوں میں اچھی طرح لگا کر نیم گرم پانی سے سر دھو لیا جائے۔ اس طرح خشکی دور ہو جائے گی۔ یہ عمل ہفتے میں دو تین بار کیا جائے۔
بیسن اور چقندر: ایک اور تدبیر یہ ہے کہ سر کو چقندر کے پانی یا بیسن سے دھو کر کچھ روز روغنِ گل میں خالص سرکہ ملا کر اچھی طرح لگائیں اور صبح بیسن، گندم کی بھوسی، میتھی کے بیج، رائی اور خطمی کے سفوف میں عرق گلاب اور سرکہ ملا کر اچھی طرح سے دھو لیا کریں اور بال خشک ہونے پر روغن چنبیلی یا روغن گل لگائیں۔
دھوپ میں رہنا: خشکی کا مقابلہ کرنے کے لیے صبح کے وقت دھوپ میں کچھ دیر ننگے سر رہنا بھی مدد کرتا ہے۔
ان گھریلو ٹوٹکوں کے استعمال سے آپ سرکی خشکی میں نمایاں کمی محسوس کریں گے۔

Tuesday, May 22, 2018

ہلدی بے شمارخوبیوں کا حامل ایک اہم مصالحہ

پاکستان میں مقبول ترین مصالحہ ’ہلدی‘ قدرتی طور پر جراثیم کش خصوصیات کی حامل ہے جو کہ خراشوں، زخموں اور جلنے وغیرہ کے لیے مفید ہے، یہ ایک فوری مرہم کا کام کرتی ہے، خون کے لوتھڑوں کی روک تھام اور زخم پر لگانے کی صورت میں نئے خلیات کی افزائش میں مدد دیتی ہے۔

چھوت کی بیماریوں سے تحفظ

طاقت ور اینٹی بایوٹک ہونے کے ساتھ ساتھ ہلدی چھوت کی بیماریاں جیسے ’ای کولی‘ کی بھی روک تھام کرتی ہے۔ یہ بیکٹیریا عام طور پر صحت مند انسانوں اور جانوروں کے اندر پایا جاتا ہے تاہم آلودہ پانی یا گائے کے کچے پکے گوشت کے ذریعے جسم میں داخل ہونے پر شدید انفیکشن، معدے کے درد، الٹیوں، خونی ہیضے اور آنتوں کی اکڑن کا باعث بنتا ہے۔

جگر کی صفائی

ہم روزمرہ کی زندگی میں زیادہ خوراک کھا لیتے ہیں عام طور پر یہ خوراک کھلی فضا، زہریلے مواد، کیمیکلز، کیڑے مار ادویہ، آلودہ پانی، بھاری دھاتوں کی وجہ سے مضر صحت ہوجاتی ہیں۔ یہ زہر ہمارے جگر، گردوں، لمفی نظام اور خاص طور پر شمحی بافتوں (فیٹ ٹشوز) میں جمع ہو جاتے ہیں۔
ان زہریلے مواد کا انبار کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور غذائیت کو ہضم کرنے میں مزاحمت کرتا ہے۔ یہ مواد ہمارے جسم میں آکسیجن کی مقدار بھی کم کرتے ہیں جس سے ایک تیزابی کیفیت پیدا ہوتی ہے اور ہم امراض کا آسان نشانہ بن جاتے ہیں۔ ہلدی کا استعمال ان زہریلے اثرات کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ گندا انبار کم کرکے جگر کو ٹھیک رکھتا ہے۔

سوجن میں کمی

ہلدی کا روزانہ استعمال جسم میں سوجن قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کی زرد رنگت میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرتے اور علامات کا خاتمہ کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ہلدی کا موزانہ مختلف ادویہ جیسے موٹرین، بروفین (آئی بپروفین) اور اسپرین سے کیا جاسکتا ہے۔ ظاہر ہے اس میں قدرتی خصوصیات زیادہ ہوتی ہیں اور دواؤں کی طرح زہر یا سائیڈ افیکٹس نہیں ہوتے۔

مضر صحت کولیسٹرول کی روک تھام

ہلدی سادہ چیز ہے مگر وہ بلڈ شوگر کی سطح متوازن رکھنے، دن بھر میں توانائی کی شرح کو برقرار رکھنے اور بہتر مزاج پیدا کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ہماری جدید غذائیں، چاہے کتنی ہی ذائقہ دار کیوں نہ ہوں، نقصان دہ چربی اور کولیسٹرول سے بھرپور ہوتی ہیں جو ہمارے لیے ٹھیک نہیں۔ کولیسٹرول کی دو اقسام ہیں:  ایل ڈی ایل (لو ڈینسیٹی لیپو پروٹین) یعنی ‘مضر صحت کولیسٹرول’ اور ایچ ڈی ایل (ہائی ڈینسیٹی لیپو پروٹین)  یعنی ‘اچھا کولیسٹرول’. خراب چربی برے کولیسٹرول پر مشتمل ہوتی ہے۔
کولیسٹرول کے مرض کی صورت میں اکثر اینٹی کولیسٹرول ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔ ہلدی زہر سے پاک ہربل حل ہے جو کولیسٹرول کی سطح تیزی سے کم کرنے، زیادہ مؤثر اور طویل المیعاد بنیادوں پر شریانوں کی اکڑن یا بلاک ہونے سمیت امراض قلب کی روک تھام کرتی ہے۔

ہلدی استعمال کرنے کا ایک طریقہ

ہلدی استعمال کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ تازہ سبزیوں مثلاً کٹی ہوئی شکر قندی، گوبھی، مٹر، پالک کو زیتون کے تیل اور ہلدی کے ساتھ ملالیں۔ پھر انہیں 400 ڈگری پر پکا لیں۔ بعد ازاں انہیں آپس میں ملالیں اور بس۔ آپ اسے شام میں منہ چلانے یا سائیڈ ڈش کے طور پر رکھ سکتے ہیں اور اگر دل چاہے تو رات کا کھانا بنالیں۔ آپ چاہیں تو سبزیوں کو تل کر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

ہلدی کی چائے

ایک کپ پانی ابالیں اور پھر اس میں آدھہ چمچہ ہلدی ملائیں۔ اب اسے 10 منٹ تک پکنے دیں اور پینے سے قبل چھان لیں۔ اس میں اپنی پسند کی مٹھاس بھی آپ شامل کرسکتے ہیں۔

جلد پر لگائیں

ہلدی کو جب جلد پر لگایا جاتا ہے تو یہ سوجن اور خارش میں کمی لاتی ہے۔ کچھ مقدار میں ہلدی کو کسی بھی ٹھنڈی خاصیت والے تیل (ناریل کے تیل، بادام، کیسٹر اور تلوں کے تیل میں ملائیں) اور پھر جلد پر لگائیں۔ 15 منٹ بعد اسے دھو لیں۔ یہ عارضی طور پر آپ کی جلد پر دھبہ ڈال دے گی۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسی جگہ لگائیں جو آسانی سے ڈھکی جاسکیں۔ کچھ دیر کے لیے جلد کے زرد ہونے پر فکرمند نہ ہوں۔

Friday, May 18, 2018

کچی سبزیوں اورپھلوں کا باقاعدہ استعمال ڈیپریشن دور کرتا ہے

کچی سبزیوں اورپھلوں کا باقاعدہ استعمال ڈیپریشن اورذہنی تنائو کودورکرنے میں اہم کردار اداکرتاہے۔اگرچہ روایتی ماہرین غذائیات روزانہ5مرتبہ خاص انداز میں پھل اور سبزیاں کھانے پر زور دیتے ہیں لیکن جب بات ذہنی تنائواورڈیپریشن کی ہو تو اس کے شکار افراد اپنی خوراک میں اس کا مزید اضافہ کرسکتے ہیں‘کچی سبزیاں اور پھل براہ راست انسانی موڈ پر اثراندازہوتے ہیں اس کیوجہ یہ کہ سبزیوں کو پکانے‘ بھوننے اور گرم کرنے سے ان کے اندر کئی اہم غذائی اجزاء ضائع ہوسکتے ہیں۔نیوزی لینڈ میں18سے 25برس کے 400بالغ افراد نے ایک مطالعے میں حصہ لیا کیونکہ اس عمرکے لوگ سبزیاں اورپھل کم کھاتے ہیں اور ان میں ڈیپریشن کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں‘ڈاکٹروں کامشورہ ہے کہ آپ گہری رنگت کے پتوں والی سبزیاں‘گاجر‘کھیرے‘ سیب‘ کیوی‘کیلے‘تازہ بیریاں اور ترش پھل زیادہ کھائیں جن کے فوائدمسلمہ ہیں پھر ان کا فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ بدن میں جلن کم کرتی ہیں اور ذیابیطس کودوررکھتی ہیں۔

Monday, April 10, 2017

قبض کشا طریقہ

اپنے کھانے پینے کے اوقات اور معیار کی وجہ سے ہم مختلف طرح کی بیماریوں کا شکار ہوتے رہتے ہیں جن میں قبض سب سے زیادہ ہونے والی بیماری ہے لیکن یہ بیماری تمام امراض کی جڑ قرار دی جاتی ہے۔آئیے آپ کو ایک ایسا قدرتی نسخہ بتاتے ہیں جس پر عمل کرکے آپ نہ صرف قبض سے نجات پائیں گے بلکہ تھائیرائیڈ اور مثانے کی تکالیف بھی دور ہوں گی۔

اجزاء
چارعدد لال مولی
ایک ادرک کا ٹکڑا
چار کھانے کے چمچ شہد
چار لیموں کا رس
آدھا گلاس پانی

بنانے کا طریقہ
تمام اجزاء کو اچھی طرح بلینڈ کرنے کے بعد اسے کسی جار میں ڈال کر ڈھانپ دیں اور دن میں تین سے چار بار ایک کھانے کا چمچ استعمال کریں۔یہ نسخہ تین ہفتوں تک استعمال کریں اور روزانہ کی بنیاد پر دو لیٹر پانی الگ سے پئیں۔اس کی وجہ سے آپ اپنی صحت میں واضح تبدیلی دیکھیں گے.

Sunday, November 1, 2015

صحت مند کھانا : جنک فوڈ کی طلب کو روکنے کے 7 طریقے

یہ سادہ ہے۔ ان غذاؤں میں مکمل طور پر صحت کے پہلو کو نظر انداز کرتے ہوئے بنائے جاتے ہیں آپ کو بہت اطمینان دیتے ہیں۔ جب اسے کھایا جاتا ہے تو صحت کے پہلو کو مکمل طور پر نظر اندا کردیتے ہیں۔
جب آپ اپنے آپ کو راضی کرتے ہیں فرئیزر اور پنیر برگر کی فرصت کیلئے قصوروار ہیں۔ آپ اپنے وزن اور بگڑتی ہوئے صحت کے بارے میں فکر مند ہوسکتے ہیں لیکن یہ اس طلب کو روکنے کیلے کافی نہیں ہے۔
کھانے کی اشیاء طلب کے شیطانی چکر کو آپ ختم کرنا چاہتے ہیں اور وزن کی ذیادش کو  یہاں زیادہ صحت مند کھانے کے انتخاب کو بنانے کے کچھ طریقے ہیں۔

1    5 جزوتر کی اصول کی مشق

جب آپ کریا نہ کا سامان خریدتے ہیں اور روز مرہ کا ناشتہ تو پانچ اجزاء کے اُصول کی مشق کریں اگر یہاں پانچ اجزاء سے زیادہ ہے۔ تو یہ کھانے کے عمل کیلئے خطرے کا نشان ہے چنانچہ اسے مت خریدیں اگرچہ آپ کیلئے ضروری ہے تو اس کے علاج کی زیادہ فکر کریں روزانہ چبانے کا مقابلے میں۔اس کو نظر اندا کرنے کیلئے تحریک چلائیں جیسے ذائقہ دار چپس اور بنی بنائی کوکیز۔ یہ اصول بہترین کام کرتا ہے۔

 2    اپنے معمولات کو توڑیں

پرانی عادت کو توڑنے میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں ۔ اگرآپ 3 بجے کے ساتھ ہی ناشتے کی طرف کھینچنے کے عادی ہیں تو اس عادت سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش کریں اس طلب سے پیچھا چھڑانے کا آسان راستہ ہے کہ ٹہلنے کی روایات شروع کریں یہ آپ کے دماغ میں آنیوالے تمام کھانوں کو آپ کے دماغ سے اڑا سکتا ہے

3    صحت مند سامان کو کارآمد رکھیں۔

اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے اطراف میں صحت مند ناشتے ہوں تو آپ کو کسی چیز کی طلب نہیں ہوگی اسے فرج کے سامنے والے حصے میں پھلوں کے پیالے کا ڈھیر لگا دیں۔ اور دوسری صحت مند چیزیں ۔تو جب بھی آپ فرج کھولیں گے تو یہ آپ کی توجہ جلد سے جلد اپنی طرف کھینچ لیں گے ۔ (دوسرے غیر صحت مند کھانے کی اشیاء سے بچنے کیلئے ایک بہترین ناشتہ ہے) اس میں کیلوریز کی بھی بڑی مقدار ہوتی ہے۔

4    جانتے ہیں کہ آپ کے محرک کھانے کیا ہیں ؟

چاہے آپ لال ویلویٹ کیک یا چپس کا تازہ کھلا ہوا تھیلا کھانے کے موڈ میں ہوتے ہیں تو جانتے ہیں یہ لگن فوڈ کا غل غپاڑہ بل کھاتا ہوا آپ کو ایک مضبوط محرک بھیجتا ہے۔ ایک بار اس بات کی نشاندہی کریں کہ آپ کے محرک کھانے کیا ہیں اپنے آدھے کام پر غور کریں آپ یہ جانتے نہیں یہ بہترین ہے آپ کے احاطے سے باہر رکھنے کیلئے اور اب تک بہتر ہے گھر سے باہر رکھنے کیلئے۔

 5    موٹاپے سے اپنے آپ کو باہر رکھیں

جنک فوڈ سے اپنے دماغ اور ہاتھوں کو دور رکھنے کیلئے ایک اور طریقہ ہے یہ مزید اس بارے میں جانیئے کہ وہ اس کو کیسے بناتے اور عمل درآمد کرتے ہیں۔ زیادہ عملدرآمد کرنے والی اشیاء چپس، مشروبات وغیرہ صحت کی ناقص حالت میں بنائے جاتے ہیں۔ اپنے آپ کو مجموعی طور پر موٹاپے سے دور رکھنے کیلئے آپ یقینی طور پر اس کے کھانے سے پہلے دو مرتبہ سوچیں گے۔

6    صحت مند کھانے کے ساتھ اپنا علاج کریں

کیا آپ میٹھے کے شوقین ہیں ؟ کوئی تشویش نہیں آپ کی میٹھے کی طلب ہونے سے پہلے اس بات کو یقنی بنائیں کہ اپنے ذائقے کیلئے سکون بخش چیز رکھی ہو کچھ مزیدار اور آسان میٹھے پھلوں سے بنے۔ فرج میں کچھ لال انگور رکھیں یا اس سے بہتر اپنے پسندیدہ پھلوں سے پھلو کا ایک پیالہ بنائیں۔

7    تین رنگوں کیلئے ہدف

کیا آپ پسند نہیں کرتے کہ یہ بہتر ہے کہ آپ کے پاس آپ کی پلیٹ میں مختلف رنگوں کی اقسام ہوں بجائے ایک کے۔ اکثر لوگ اس بات کو ترجیح دیتے ہیں کہ مختلف اشیاء تین مختلف رنگوں کی ان کی پلیٹ میں ہوں جب بھی کھائیں اس بات کو یقنی بنائیں کہ تین رنگوں سے زیادہ صحت مند کھانے اپنی پلیٹ میں نہ ملائیں۔ ناشتے میں کینڈی بار کھانے کے بجائے کھیر، میوے، پھلوں کے ٹکڑے اور ڈارک چاکلیٹ کا ایک چھوٹا ٹکڑا ڈال دیں۔

سردیوں کی سوغات کہلانے والے5رسیلے پھل

ہم میں سے زیادتر لوگوں کے لیے سردیوں کا مطلب ہے کافی کا گرم کپ، موٹے کمبل اور گرم گرم مونگ پھلیوں کا پیکٹ۔ البتہ سردیاں صرف تفریح کا سامان ہی نہیں ہوتیں بلکہ اپنے ساتھ سردی،زکام اور دیگر بیماریاں بھی لے کر آتی ہیں۔ جس کے بعد اینٹی باؤٹیکس اور اینٹی الرجی کا ایک نا ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔
اپنے مدافعاتی نظام کو مظبوط بنانے کے لیے موسم سرما میں آنے والے پھلوں کا استعمال آپ کو ان تمام بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ موسم سرما میں آنے والے پھل وٹامن اور معدنیات سے بھرپورہوتے ہیں۔ جس سے آپ کی قوت مدافعت مظبوط رہتی ہے۔ یہ چند انتہائی مفید اور صحت بخش پھلوں کی فہرست ہے جوکہ کسی بھی پھلوں کی مارکیٹ میں باآسانی دستیاب ہوتے ہیں:
انار
انار کے سرخ دانے نہ صرف دکھنے میں خوبصورت لگتے ہیں بلکہ یہ صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ہیں۔ شاید اسی لیے انارکو جنت کا پھل کہتے ہیں۔ انار سبز چائے سے تین گنا بہتر اینٹی آکسیڈینٹ ہے۔ اس کی کرشماتی غذائیت بریسٹ کینسر، گٹھیا اور امراض قلب جیسے مسائل سے بچاؤ میں بھی مفید ہے۔ انار میں وٹامن سی، کے، پوٹیشیم اور فولیٹ وآفر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
انار کا انتخاب کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ انار گداز اور گول ہونے چاہیے۔ انار کا وزن زیادہ ہونا چاہیے۔ انہیں فرج میں دو ماہ تک اسٹور کیا جا سکتا ہے۔
نارنجی
یہ رسیلا پھل سوزش کے لیے مفید ہے۔ یہ ایک بہترین اینٹی آکسیڈینٹ بھی ہے۔ اس میں وٹامن سی کے ساتھ ساتھ 170 فائیٹو کیمیکلزphytochemicals اور 60فلیوانائیڈflavanoids بھی موجود ہوتے ہیں جس کے باعث اسے سیب کی ہی طرح روزآنہ ایک بار ضرور کھانے کی تجویز دی جاتی ہے۔ نارنجی ہر قسم کے کیمنسر سے بچاتی ہے۔ اس میں موجود کولین choline، اچھی نیند، ذہنی قوت بڑھانے اور جسم کو مظبوط و توانا رکھنے کے لیے مفید ہے۔
نارنجی کی جلد کو ہلکا موٹامگر نرم ہونا چاہیے۔ نارنجیوں کو دو ہفتے تک ہی اسٹور کیا جا سکتا ہے۔
کھجور
مسلم ممالک میں کھجوروں کو بے حد اہمیت دی جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہی ہے کہ یہ غذائیت کے اعتبار سے ایک بھر پور اور فائدہ مند پھل ہے۔ غذائیت کیلحاظسے ایک بیلنس پلیٹ میں جتنی طاقت ہوتی ہے ایک کھجور بھی جسم کو وہ ہی افادیت پہنچاتی ہے۔ اس میں کاربوہائیڈریٹ (فائبر)، پروٹین، وٹامنز غرض تمام تر غذائیت موجود ہوتی ہے۔ کھجور قبض، ڈائریا اور معدے کی دیگر بیماریوں یہاں تک کہ کینسر سے بچاؤ کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔ یہ آپ کے دل، دماغ اور تولیدی نظام کے لیے فائدہ مند ہے۔
کھجور خریدتے وقت یہ خیال رکھیں کہ کھجور چمکدار اور ایک رنگ کی ہوں اورٹوٹی ہوئی نہ ہوں۔ کھجوریں اتنی آسانی سے خراب نہیں ہوتیں اور انہیں فرج کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔
ناشپاتی
یہ ہلکا میٹھا اور رسیلا سبز اور زرد پھل فائبر اور وٹامن سی سے بھر پور ہوتا ہے۔ اس میں کاربوہائیڈریٹ کی وافر مقدار تیزی سے جسم کو انرجی پہنچاتی ہے۔ یہ موٹاپے، ذیابیطس اور ہائپر ٹینشن جیسے مسائل دور کرنے میں معاون ہوتا ہے۔
اگر آپ کچی ناشپاتیاں لیتے ہیں تو انہیں ایک کاغذ کی تھیلی میں کسی ٹھنڈی صاف جگہ پر رکھیں۔ اگر پکا ہوا پھل خریدیں تو اسے فرج میں رکھنا ضروری ہے۔
کیوی
کیوی کی جلد بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔ اس کی طبی و شفاء بخش خوبیوں کے باعث ماہرین اسے خاص اہمیت دیتے ہیں۔ اس میں غذائی ریشے یعنی فائبر کی اتنی مقدار پائی جاتی ہے جتنی کیلے، اناج کے دلیے یا پپیتے میں ہوتی ہے۔ اس میں خوردنی شکر کے ساتھ ساتھ، کیلشیم، فاسفورس اور پوٹاشیم بھی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
کچے کیوی کو آپ چھ ہفتوں تک اسٹور کرسکتے ہیں۔
لہذا ان سردیوں اپنی صحت کا خیال رکھیں۔ ان پھلوں کو فروٹ چاٹ، کاک ٹیل اور کھانے میں استعمال کیجیے اور سردیوں میں ہونے والی تمام تر بیماریوں سے محفوظ رہیے۔